امریکہ کی عالمی ادارہِ صحت سے علیحدگی پر مشہور طبی جریدے دی لانسیٹ کا خصوصی مضمون
نو جولائی کو ، مشہور برطانوی طبی جریدے "دی لانسیٹ" نے متعدد امریکی اسکالرز کی جانب سے دستخط شدہ مضمون شائع کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت سے امریکہ کی دستبرداری نا صرف غیر قانونی ہے ، بلکہ اس سے دنیا اور امریکہ میں بھی صحت عامہ کے معاملات کو خطرہ لاحق ہے۔
جارج ٹاؤن یونیورسٹی ، ییل یونیورسٹی ، نیشنل میڈیکل کالج ، امیریکن پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن اور دیگر اداروں کے اسکالرز نے مضمون میں کہا کہ امریکہ کے اس اقدام سے امریکہ کی سلامتی ، سفارت کاری اور اثرورسوخ پر سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔ عالمی ادارہ صحت کے اثر و رسوخ کی وجہ سے، امریکی حکومت کے لیے عالمی ادارہِ صحت کی حکمرانی اور منصوبہ بندی سے الگ رہنا بہت مشکل ہو گا . مثلاً بیماریوں کے کنٹرول اور ان کی روک تھام کے امریکی مراکز کی اکیس ایجنسیز کے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ تعاون پر مبنی تعلقات ہیں ،اس کے علاوہ امریکہ ،ڈبلیو ایچ او کے دو معاہدوں میں بھی شامل ہے ۔امریکہ کے بہت سے ادارے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ تحقیقی تعاون میں انتہائی اہم ہیں ۔ اگر دونوں فریقوں کے تعلقات اس تحقیق اور تعاون کے آڑے آئے تو ان کاموں کو بے حد نقصان پہنچے گا اور ساتھ ہی عالمی سطح پر صحت کی حکمتِ عملی بھی شدید متاثر ہو گی۔