ویکسین کی منصفانہ تقسیم کا انحصار اس حوالے سے کیے گئے سیاسی وعدے کی تکمیل پر ہے، عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل
مقامی وقت کے مطابق بیس جولائی کو منعقدہ کووڈ-۱۹ سے متعلق پریس کانفرنس میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے کہا کہ ویکسین اور علاج کی ترقی کو تیز کرنے کے علاوہ ، جو افراد ویکسین خرید نے کے متحمل نہیں ہوسکتے، انہیں بھی ویکسین تک مناسب رسائی مہیا کی جانی چاہئے۔ڈبلیو ایچ او نے تقسیم کا فریم ورک تیار کیا ہے اور فی الحال اس کو حتمی شکل دے رہا ہے۔منصفانہ تقسیم کے حصول کے لیے خاص طور پر غریبوں کے ویکسین کے حصول کیلئے ، سب سے اہم عنصر اس حوالے سے کیے گئے سیاسی وعد ے کی تکمیل پر ہے ۔ ویکسین کی منصفانہ تقسیم کے حصول کا واحد راستہ یہی ہے۔
ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے کہا کہ ویکسین کو عالمی سطح پر عام کرنے کے اقدام میں زیادہ سے زیادہ ممالک شامل ہو رہے ہیں ، لیکن پریشانی کی بات یہ ہے کہ کچھ ممالک مخالف سمت میں گامزن ہیں۔ اگر اس پر اتفاق رائے نہیں ہے کہ ویکسین کو عالمی سطح پر عوامی پروڈکٹ کے طور پر استعمال کیا جانا چاہئے ، تو یہ ویکسین امیروں کے پاس جاسکتی ہے ، اور جو لوگ اس کی استطاعت نہیں رکھتے ، اس ویکسین سے محروم ہو سکتے ہیں۔ کچھ رہنما پہلے ہی ویکسین اور علاج کی بطور عوامی پروڈکٹ اہمیت پر زور دے رہے ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر عوامی پروڈکٹ کی حیثیت ویکسین کو کسی قسم کی خیرات نہیں سمجھنا چاہئے ۔غریب ممالک میں ویکسین کی منصفانہ تقسیم اور ویکسین تک رسائی کا فائدہ یہ ہے کہ دنیا مل کر کووڈ-۱۹ کی وبا سے چھٹکارا پاسکتی ہے اور معاشی بحالی کو تیز کرسکتی ہے۔جب تک پوری دنیا ایک ساتھ نہیں کھلتی ، موجودہ عالمگیریت میں معاشی بحالی میں تاخیر ہوگی ، جس سے مزید نقصانات ہوں گے۔
اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت کے صحت کے ہنگامی منصوبے کے سربراہ مائیکل ریان نے بتایا کہ اس وقت کووڈ-۱۹ کے 23 امیدوار ویکسین کلینیکل ترقیاتی مرحلے سے گزر رہے ہیں۔