ہانگ کانگ حوالگی معاہدے کی معطلی کے اعلان پر متعدد ممالک کی شخصیات کی جانب سے برطانیہ پر تنقید
برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈومینک رآب نے بیس تاریخ کو برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں اعلان کیا کہ برطانیہ ہانگ کانگ کے ساتھ حوالگی کے معاہدے کو فوری طور پر اور غیر معینہ مدت تک معطل کردے گا اور ہانگ کانگ کو متعلقہ اسلحہ کی برآمد پر پابندی عائد کرے گا۔ اس حوالے سے متعدد ممالک کی شخصیِات نے نشاندہی کی کہ برطانیہ نے چین کے اندرونی معاملات میں سخت مداخلت کی ہے ۔ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قانون کے نفاذ اور ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ برطانیہ کے اقدامات سے بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
فلپائن کے "فلپائن اسٹار" کے کالم نگار ولسن لی فلورز کا خیال ہے کہ برطانیہ نے "چین-برطانیہ مشترکہ اعلامیہ" میں اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔چین کے اندرونی معاملات میں اس کھلی مداخلت نے اس کی منافقت اور نوآبادیاتی ذہنیت کو پوری طرح بے نقاب کردیا ہے۔ اس وقت برطانیہ امریکہ کی پیروی کر رہا ہے ، اور بر طانیہ کے سلسلہ وار اقدامات نے چین اور برطانیہ کے مابین دوستانہ تعلقات کو مجروح کیا ہے۔ برطانیہ کو چاہئے کہ چین کے خلاف اپنی دشمنی اور اشتعال انگیزی کو روکے۔
پاکستان کے اسلام آباد بین الاقوامی امور کونسل کے ڈائریکٹر سید چودھری نے کہا کہ برطانیہ کو یہ سمجھنا چاہیئے کہ ہانگ کانگ اب اس کی کالونی نہیں ہے۔ چین کے اندرونی معاملات میں برطانیہ کی مداخلت بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی مکمل خلاف ورزی ہے۔