ہانگ کانگ حوالگی معاہدے کی معطلی کے اعلان پر متعدد ممالک کی شخصیات کی جانب سے برطانیہ پر تنقید

2020-07-22 14:18:48
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈومینک رآب نے بیس تاریخ کو برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں اعلان کیا کہ برطانیہ ہانگ کانگ کے ساتھ حوالگی کے معاہدے کو فوری طور پر اور غیر معینہ مدت تک معطل کردے گا اور ہانگ کانگ کو متعلقہ اسلحہ کی برآمد پر پابندی عائد کرے گا۔ اس حوالے سے متعدد ممالک کی شخصیِات نے نشاندہی کی کہ برطانیہ نے چین کے اندرونی معاملات میں سخت مداخلت کی ہے ۔ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قانون کے نفاذ اور ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ برطانیہ کے اقدامات سے بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

فلپائن کے "فلپائن اسٹار" کے کالم نگار ولسن لی فلورز کا خیال ہے کہ برطانیہ نے "چین-برطانیہ مشترکہ اعلامیہ" میں اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔چین کے اندرونی معاملات میں اس کھلی مداخلت نے اس کی منافقت اور نوآبادیاتی ذہنیت کو پوری طرح بے نقاب کردیا ہے۔ اس وقت برطانیہ امریکہ کی پیروی کر رہا ہے ، اور بر طانیہ کے سلسلہ وار اقدامات نے چین اور برطانیہ کے مابین دوستانہ تعلقات کو مجروح کیا ہے۔ برطانیہ کو چاہئے کہ چین کے خلاف اپنی دشمنی اور اشتعال انگیزی کو روکے۔

پاکستان کے اسلام آباد بین الاقوامی امور کونسل کے ڈائریکٹر سید چودھری نے کہا کہ برطانیہ کو یہ سمجھنا چاہیئے کہ ہانگ کانگ اب اس کی کالونی نہیں ہے۔ چین کے اندرونی معاملات میں برطانیہ کی مداخلت بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی مکمل خلاف ورزی ہے۔


شیئر

Related stories