نامعلوم نمونیہ کی وجہ سے قازقستان میں واقع امریکی حیاتیاتی لیبارٹری پر عوام کی توجہ مرکوز

2020-07-23 16:01:09
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں ، قازقستان میں "نامعلوم نمونیہ" کے واقعات نمودار ہوئے ہیں۔ اس نمونیے سے ہونے والی اموات کی شرح کووڈ-۱۹کی نسبت زیادہ ہیں۔اس تناظر میں قازقستان میں واقع امریکی حیاتیاتی لیبارٹری کی طرف عوام کی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

روسی سلامتی کونسل کے سکریٹری نیکولائی پیٹرو شیف نے کہا کہ امریکہ نے قازقستان اور دیگر ممالک میں متعدد حیاتیاتی لیبارٹریز قائم کی ہیں۔ "یہ سہولیات عام لوگوں کی آنکھوں سے اوجھل ہیں ، جو پینٹاگون کی مالی اعانت سے چلتی ہے ، اور اس ملک ، جہاں لیبارٹری واقع ہے ، کے محققین کو لیبارٹری کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے ، اور لیبارٹری کے تقریباً تمام تر امور اور مواد خفیہ نوعیت کے ہیں۔"

قازقستان کے دارالحکومت الماتی میں امریکی حیاتیاتی تجربہ گاہ 2010 میں قائم کی گئی تھی جس پر امریکی حکومت نے 60 ملین امریکی ڈالرز خرچ کئے۔اس وقت ، امریکہ نے اعلان کیا کہ ہے وہ وسطی ایشیاء میں سب سے بڑی حیاتیاتی لیبارٹری تعمیر کر رہا ہے اور اس لیبارٹری کا مشن انتہائی خطرناک وائرس پر تحقیق کرنا اور ان کو محفوظ بنانا ہے۔

قازقستان کی فیڈریشن آف سوشلسٹ موومنٹ کے چیئرمین ، انور کمانوف نے حال ہی میں نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ قازق باشندوں کو امریکی حیاتیاتی لیبارٹریوں کی نوعیت کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔ کووڈ-۱۹پھوٹنے کے بعد ، شہریوں میں الماتی کی حیاتیاتی لیبارٹری کے بارے میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ امریکی حیاتیاتی لیبارٹریوں کا وجود ایک سنگین جیو پولیٹیکل مسئلہ بن گیا ہے۔ میں اسے وسطی ایشیا میں امریکہ کا "وائرس بم" کہتا ہوں ، اور اس بم سے پڑوسی ممالک متاثر ہوچکے ہیں۔

امریکہ نے دنیا بھر میں 200 سے زیادہ حیاتیاتی تجربہ گاہیں کھول رکھی ہیں ، اور ان ممالک میں یوکرائن ، جارجیا ، آرمینیا ، قازقستان اور افغانستان شامل ہیں۔ روسی حکومت کا خیال ہے کہ امریکہ ان حیاتیاتی لیبارٹریوں کے اصل مقصد کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس امکان کو ترک نہیں کیا جاسکتا کہ امریکہ دوسرے ممالک میں حیاتیاتی لیبارٹریوں میں فوجی مقصد کے وائرس کے ٹیسٹ کرواتا ہے۔

روسی سلامتی کونسل کے سکریٹری نیکولائی پیٹرو شیف نے نشاندہی کی کہ دنیا بھر کے ممالک کو فوری طور پر وبائی امراض کے کنٹرول کو مضبوط بنانے اور بائیوسفیٹی کے شعبے میں تحقیق کی نگرانی کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ امریکہ کی حیاتیاتی لیبارٹریوں کا قیام بین الاقوامی معاہدوں کے فریم ورک کے مطابق ہے ، تاہم ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ لیبارٹری میں کی جانے والی تحقیق ہر ممکن حد تک کھلی اور شفاف ہو۔ ہمیں یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ حیاتیاتی تجربات کی سیکیورٹی کا اندازہ لگانے کی کاروائیوں میں آزاد ماہرین اور غیر سرکاری نمائندے مل کر حصہ لیں تاکہ حیاتیاتی لیبارٹری کے بارے میں مختلف حلقوں کی قیاس آرائیوں کو ختم کیا جا سکے۔


شیئر

Related stories