وبا سےمقابلے کے لیے دنیا کو "عوامی ویکسین" کی ضرورت ہے،برطانوی میڈیا

2020-07-26 16:50:28
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تیئس جولائی کوبرطانوی اخبار " گارجیئن " کی ویب سائٹ پر ایک مضمون بعنوان "دنیا کو کووڈ-۱۹ کے خلاف بڑی ادویہ ساز کمپنیوں کی اجارہ داری نہیں عوامی ویکسین کی ضرورت ہے " شائع ہوا۔

مضمون میں موجودہ غیر معمولی حالات میں اجارہ داری کے اس نظام کی بجائے ایک بہترطریقہِ کار وضع کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔مضمون کے مطابق حال ہی میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین کو ۲۰۲۱ کے شروع میں تیار کرنے کے لیے ایک دوا ساز کمپنی نے اجازت حاصل کر لی ہے۔ اس بارے میں اس خیال کا اظہار کیا گیا ہے کہ کسی بھی ایک کمپنی کو عوامی وسائل پر اجارہ داری حاصل نہیں ہونی چاہیئے۔یہ عالمی وبا کے سامنے علمی اثاثہ جات کے تحفظ کے لیے دوا کی فراہمی کو محدود کیے جانے کا وقت نہیں ہے ۔

کووڈ-۱۹ کے خلاف ویکسین کی تلاش میں امیر ممالک کے رہنما صنعتی اداروں کی مقبولیت اور ساکھ پر زیادہ انحصار کیا جا رہا ہے ، جیسا کہ حال ہی میں جنوبی افریقی صدر اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایسا کرنا ایک سنگین غلطی ہوگی۔انہوں نے دیگر ایک سو چالیس شخصیات کے ساتھ "عوامی ویکسین" کی مشترکہ اپیل کی ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین کی تقسیم کا موجودہ منصوبہ ایک پریشان کن خیال ہے۔جب آپ عوامی وسائل کو کسی ایک کمپنی کے ہاتھ میں چھوڑ دیتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟ ماضی اس کا گواہ ہے ۔اس کمپنی نے ترقی پذیر ممالک کو تیس کروڑ ویکسین کی فراہمی کا وعدہ تو کیا ہے لیکن امریکہ اور برطانیہ کے لیے چالیس کروڑ ویکسینز تیار کی جائیں گی۔ لاطینی امریکہ کے ممالک سمیت بہت سے کم آمدن والے ممالک کو ویکسین کی تقسیم کے منصوبے میں شاید شامل بھی نہیں کیا جا سکے گا۔


شیئر

Related stories