یورپ سے آنے والے کیسز کی شناخت میں تاخیر امریکہ میں وبائی صورت حال کی وجہ بنی، ڈائریکٹرامریکی سی ڈی سی
اٹھائیس تاریخ امریکی سی ڈی سی کے ڈائریکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ نے نشریاتی ادارے اے بی سی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے یورپ سے آنے والے نوول کورونا وائرس کے کیسز کی شناخت میں سست روی کا مظاہرہ کیا جو امریکہ میں وبا کے پھیلاؤ کا باعث بنا۔ ریڈ فیلڈ کا کہنا تھا کہ جب امریکی حکومت کو اس خطرے کا احساس ہو ا تو اس نے یورپ پر سفری پابندیاں عائد کر دیں۔ تاہم اس وقت تک بہت تاخیر ہو چکی تھی۔ ان پابندیوں سے قبل دو سے تین ہفتوں کے دوران تقریباً 60000 افراد یومیہ یورپ سے امریکہ میں داخل ہو ئے تھے ۔یہ تاخیر امریکہ میں وبا کی بدترین صورت حال کی ایک اہم وجہ بنی۔
امریکہ میں بیماریوں پر قابو پانے اور روک تھام کے مرکز سی ڈی سی کی حالیہ تجزیاتی رپورٹ کے مطابق ، امریکہ نے رواں سال 13 مارچ کو یورپی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرنا شروع کی تھیں ، لیکن 8 مارچ تک ، نیو یارک ریاست کے متعدد علاقوں میں کورونا وائرس پھیل چکا تھا۔ 15 مارچ تک واشنگٹن سمیت متعدد ریاستوں میں کورونا وائرس کے کیسز سامنےآچکے تھے۔
انٹرویو میں ، ریڈ فیلڈ نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وفاقی حکومت اور وزارت صحت نے وبائی صورت حال پر ضروری ردعمل ظاہر کرنے میں کافی غلطییاں کی ہیں ۔ ان کا کہنا تھاکہ وہ اس وبائی صورتحال کا درست اندازہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن تاحال یہ کوششیں بے نتیجہ ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر لوگ اتحاد کے ساتھ اس وبا سے نمٹنے کے لئے کام کریں گے تو وبا پر قابو پانا ممکن ہے ، موجودہ حالات میں ماسک پہننا انفیکشن سے بچنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔