نوول کورونا وائرس کئی دہائیوں سے چمگادڑوں میں موجود تھا، نیچر مائیکر بیالوجی میگزین
2020-07-30 12:31:40
معروف سائنسی تحقیقی مجلے"نیچر مائیکرو بیالوجی" نے نوول کورونا وائرس کے ممکنہ ماخذ کے حوالے سے ایک بین الاقوامی تحقیق کے نتائج اپنی ویب سائٹ پر جاری کئے۔ ان نتائج کے مطابق نمونیا کی موجودہ وبا کا باعث بننے والا سارس کوو-۲ چالیس سے ستر برس پرانا ہے۔ یہ وائرس گزشتہ کئی دہائیوں سے چمگاڈروں کے جسم میں پرورش پا رہا ہے۔ محققین کا خیال ہے کہ مستقبل میں حالیہ وبا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے وائرس کے ماخذ کا پتہ چلانا ناگزیر ہے۔
بی بی سی نےاس حوالے سےتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ تحقیق کے نتائج نے وائرس کےماخذ کے حوالے سے ان تمام سازشی نطریات کو رد کر دیا ہے جن کے مطابق یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ وائرس مصنوعی طور پر لیبارٹری میں تیار ہوا ہے۔