امریکہ کو چین کے ساتھ تعاون پر مبنی راہ کا انتخاب کرنا چاہئے، متعدد ممالک کی اہم شخصیات

2020-08-06 16:46:26
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور دیگر امریکی سیاستدانوں نے حالیہ عرصے میں تواتر سے چین مخالف بیانات دیے ہیں جبکہ چینی کاروباری اداروں کو بھی دبانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس حوالے سے متعدد ممالک کی اہم شخصیات نے کہا کہ نام نہاد "نئی سرد جنگ" کو بھڑکانے کی کوششیں انتہائی خطرناک اور تباہ کن ہیں اور عالمی استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔یہ بنی نوع انسان کے مشترکہ مفادات سے متصادم ہیں۔ امریکہ کو چین کے ساتھ تعاون پر مبنی راستے کا انتخاب کرنا چاہئے۔

امریکی ڈپلومیٹک ایسوسی ایشن کے صدر رچرڈ ہاس نے مائیک پومپیو کے نکسن لائبریری میں چین مخالف خطاب پر تنقید کی اور کہا کہ اعلیٰ ترین امریکی سفارت کار کے پاس کوئی سفارتی حکمت عملی نہیں ہے ، بلکہ وہ تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور عصر حاضر میں اہم ترین باہمی تعلقات سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں۔

"وال اسٹریٹ جرنل" کے مطابق چونکہ امریکہ اور چین کی معیشتوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے لہذا انہیں ایک دوسرے سے "الگ" کرنے کی بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی میں کینیڈی اسکول آف گورنمنٹ کے بیلفر سینٹر فار سائنس اینڈ انٹرنیشنل افیئرز میں بین الاقوامی سلامتی کے محقق راچیل ایسپلن اوڈیل نے کہا کہ امریکہ اور چین کے مابین کسی بھی بحران کو روکنے کا بہترین طریقہ تعاون ہے ، زیروسم سوچ ہر گز نہیں۔

سنگاپور کے وزیر اعظم لی ہسیئن لونگ نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکہ کے آئںدہ صدر چین کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرسکتے ہیں ، کیونکہ ایشیائی خطے میں طویل مدتی استحکام اور خوشحالی کو اسی بنیاد پر استوار کرنا ہوگا۔

برطانیہ میں یونیورسٹی آف سنٹرل لنکاشائر کی بین الاقوامی امور کی ماہر جینی کریگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے تعلقات اہم نوعیت کے دو طرفہ تعلقات ہیں جس میں بگاڑ سے عالمی امن کو ایک بہت بڑا خطرہ لاحق ہو گا۔


شیئر

Related stories