امریکہ عالمی اقتصادی بحالی کے عمل میں سست روی کا موجب

2020-08-12 11:27:10
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں ، امریکی جی ڈی پی میں 32.9 فیصد کی کمی ہوئی ہے جو ا نیس سو چالیس کے عشرے کے بعد ریکارڈ کی جانے والی سب سے بڑی کمی ہے۔ انسدادو با میں امریکی حکومت کی ناقص کارکردگی کی بناء پر سال کی دوسری ششماہی میں بھی امریکی معیشت کی بحالی کے امکانات کم ہیں۔ امریکی میڈیا ادارے اے بی سی نے 11 تاریخ کو ایک مضمون میں کہا کہ امریکہ عالمی اقتصادی بحالی کے عمل میں ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

مضمون کے مطابق ملک میں انسداد وبا کی ابتر صورتحال کے باوجود متعدد ریاستوں میں اقتصادی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دی گئیں ، وبا کے دوبارہ پھیلاو کے باعث اقتصادی بحالی کے متعدد منصوبے تعطل کا شکار ہوئے ، اور بڑی تعداد میں کمپنیوں کو کاروبار ختم یا بند کرنا پڑا ، جس کی وجہ سے بیرونی شراکت داروں کو بہت نقصان پہنچا ہے۔

اے بی سی کے مطابق امریکہ کے برعکس چین نے وبا کو بروقت اور موثر انداز میں کنٹرول کیا ، عالمی اقتصادی بحالی کے لئے دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی نمو کو منفی سے مثبت تک لایا گیا ہےجس سے عالمی سطح پر اقتصادی بحالی کو تقویت ملی ہے۔ چند جرمن کار سازوں نے بتایا کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں ، چین میں ان کے منافع کی شرح گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 15 فیصد زائد رہی ، جبکہ امریکی مارکیٹ میں اس میں 36 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اقتصادی ماہرین کے نزدیک اگرچہ امریکہ اب بھی دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے ، لیکن انسداد وبا میں امریکہ کی ناکامی اور اقتصادی بحالی سے متعلق دنیا غیر یقینی کا شکار ہے۔ لہذا کہا جاسکتا ہے کہ امریکہ اب عالمی اقتصادی بحالی کا ایک کمزور ترین حصہ بن چکا ہے۔


شیئر

Related stories