بیروت دھماکہ : کسٹم چیف گرفتار ، ایک لاکھ بچے شدید متاثر
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے بندرگاہی علاقے میں چار اگست کی شام کو ایک زوردار دھماکہ ہوا ، جس میں 170 سے زائد افراد ہلاک ، 6،000 سے زیادہ زخمی اور 300،000 افراد بے گھر ہوئے اور بیروت کے بندرگاہی علاقے اور شہر کے وسط میں شدید نقصان ہوا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ، لبنان کے عدالتی محکمہ کے ایک ذرائع نے 17 تاریخ کو انکشاف کیا کہ بیروت دھماکے کی تحقیقات کرنے والے جج نے باضابطہ طور پر لبنانی کسٹم کے سربراہ کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کردیا ہے۔
میڈیا نے گزشتہ ہفتے انکشاف کیا تھا کہ لبنان کے قومی پروسیکیوٹر نے بیروت دھماکے سے متعلق 25 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔ان میں سے 19 کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، جن میں بندرگاہ ، کسٹم اور سیکیورٹی ایجنسیوں کے متعدد اعلی عہدیدار شامل ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق سترہ تاریخ کو ، اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے ریجنل ڈائریکٹر ٹیڈ شیبان نے بیروت بندرگاہ کے علاقے میں ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ اسپتالوں اور اسکولوں کا دورہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اس دھماکے کے نتیجے میں لگ بھگ ایک لاکھ لبنانی بچوں کی زندگی ، تعلیم اور صحت پر شدید اثر پڑا ہے اور پورے بیروت خطے میں تقریباً چھ لاکھ بچےمختلف سطحوں پر متاثر ہوئے ہیں۔