فرانسیسی ادارہ برائے بین الاقوامی تعلقات میں چینی وزیر خارجہ کا لیکچر
تیس اگست کو چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے فرانسیسی ادارہ برائے بین الاقوامی تعلقات میں " اتحاد و تعاون ، کھلے پن و اشتراک اور انسانی امن و ترقی کا مشترکہ تحفظ " کے عنوان پر ایک لیکچر دیا ۔
وانگ ای نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ میں نوول کورونا وائرس کی وبا پوری دنیا میں پھیل گئی ۔ یہ وبا ایک آئینے کی طرح مختلف ممالک کی ساکھ دکھا گئی ہے ۔ چین اور یورپ نے وبا سے نمٹنے کے لیے تعاون کیا ، اس کے برعکس ایسا ملک بھی ہے جس نے اپنی ذمہ داری دوسروں پر ڈالتے ہوئے منافرت پھیلانے کی کوشش کی ۔
وانگ ای نے کہا کہ چین کی نشاۃ ثانیہ ملک و عوام کی خوشحالی اور قوم کی ترقی کا باعث ہے ۔ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد ، گزشتہ ستر سال سے زائد کے عرصے میں چین نے اپنی منفردخصوصیات کے حامل سوشلست راستے پر گامزن رہتے ہوئے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں جو چینی عوام اور پوری دنیا کے لیے فائدہ مند ہیں ۔
وانگ ای کا کہنا تھا کہ چین مقامی ضروریات کو توسیع دینے اور اپنا دروازہ مزید کھولنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا ۔ چین صف آرائی کے بجائے بات چیت اور دوسرے ممالک کے ساتھ غیر وابستہ شراکت داری پر مبنی تعلقات قائم کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ چین پرامن ترقی کا تحفظ کرتا ہے اور دنیا کی علیحدگی کی مخالفت کرتا ہے ۔ چین دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر تنہائی اور ڈی کوپلنگ کی مخالفت کر کے تعاون کو فروغ دے گا ۔
وانگ ای نے اپنے لیکچر میں کہا کہ یہ سال ،چین یورپی یونین تعلقات کے قیام کا پینتالیسویں سال ہے ۔ چین اور یورپ کے درمیان کسی قسم کے نظریاتی تنازعات موجود نہیں ہیں ۔ فریقین کے درمیان تعاون اور اتفاق رائے مسابقت اور اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں۔ فریقین بات چیت اور تعاون کے ذریعے اعتماد میں اضافہ اور مشترکہ ترقی کر سکیں گے ۔