چین اور امریکہ کے درمیان طاقت کا مقابلہ نہیں ہے ،امریکہ تاریخ کی غلط سمت پر ہے، وانگ ای

2020-08-31 14:43:09
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تیس اگست کو چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے فرانسیسی انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی تعلقات میں لیکچر دیا اور شرکا کے سوالات کے جوابات دیئے۔

فرانسیسی انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی تعلقات کے ڈائریکٹر تھیری ڈی مونٹبریال نے سوال کیا کہ امریکہ دنیا میں اپنا تسلط کھو جانے کے امکان کو قبول کرنے سے انکار کرتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ امریکی انتخابات کے نتائج سے قطع نظر اس ذہنیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔چین ، فرانس اور یورپی یونین سب کثیرالطرفہ پسندی کی حمایت کرتے ہیں۔آپ کا کیا خیال ہے کہ ہم چین اور امریکہ کے مابین "نئی سرد جنگ" سے بچ سکتے ہیں؟

وانگ ای نے کہا کہ چین کا نظریہ بالکل واضح ہے ، یعنی تمام ممالک بین الاقوامی برادری کے مساوی رکن ہیں اور ان کو اپنی ترقی کا پورا حق ہے۔ امریکہ نے پہلے ترقی کی ، اور ہم اسے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ چین کو بھی ترقی کرنے اور چینی عوام کو بھی خوشگوار زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ افریقہ ، ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پزیر ممالک کے عوام کو بھی ایسا ہی محسوس ہوتا ہے۔ یہ درخواست بالکل جائز اور بہت معقول ہے۔

چین - امریکہ تعلقات کے بارے میں وانگ ای نے کہا کہ وہ تین بنیادی نظریات کے بارے میں بات کرنا چاہیں گے۔سب سے پہلے ، چین اور امریکہ کے درمیان اختلافات یا تضادات ، طاقت ، حیثیت ، یا معاشرتی نظام کا تنازعہ نہیں ، بلکہ یہ کثیرالطرفہ یا یکطرفہ پن کی استقامت اور جیت - جیت کے باہمی تعاون یا "زیرو سم گیم "کی تائید کا معاملہ ہے۔ چین اور امریکہ تعلقات کو درپیش موجودہ مسائل کا خلاصہ یہی ہے۔ یقیناً اس وقت دنیا کے تمام ممالک نے بہت واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ امریکہ اب تاریخ کے غلط رخ پر ہے۔

دوسرا ، موجودہ امریکی سفارتکاری صرف یکطرفہ پابندیوں اور دوسروں کو بدنام کرنے کی مہم ہی دکھائی دیتی ہے۔ چین کے خلاف امریکہ کی طرف سے بے بنیاد الزامات کا سامنا کرتے ہوئے چین کو حقائق کو واضح کرنا چاہیے اور ضروری ردعمل دینا چاہیے۔ ایک آزاد ملک کی حیثیت سے ہمیں ایسا کرنے کا پوراحق ہے۔ ہم نا صرف چین کے قومی مفادات اور قومی وقار کا تحفظ کررہے ہیں بلکہ بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کا بھی تحفظ کررہے ہیں۔

تیسرا ، چین اور امریکہ کے لیے بات چیت کا دروازہ کھلا ہے۔ ہم کسی بھی وقت مشترکہ تشویش کے امور پر امریکہ کے ساتھ خوشگوار ماحول میں تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ امریکہ میں ہمیشہ ایسے لوگ موجود رہے ہیں جو دلائل کے ساتھ بات چیت کرنے پر راضی ہیں ، اور دونوں فریق اب بھی بات چیت کے ذریعےاتفاق رائے تک پہنچ سکتے ہیں۔ چین فرانس سمیت یورپی ممالک کا بھی خیرمقدم کرتا ہے کہ وہ چین اور امریکہ تعلقات میں آسانی پیدا کرنے کے لیے تعمیری کردار ادا کریں۔


شیئر

Related stories