کسی بھی ملک کو دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیئے ، وانگ ای
یکم ستمبر کو چینی وزیر خارجہ وانگ ای نےبرلن میں جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو جوزف ماس کے ساتھ صحافیوں سے مشترکہ ملاقات کی ۔ اس موقع پر ہانگ کانگ اور سنکیانگ کے حوالے سے سوالات کے جوابات میں وانگ ای نے چین کے موقف پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے مختلف ممالک کے درمیان تبادلے کو ایک دوسرے کے اندرونی معاملات کے حوالے سے باہمی احترام اور عدم مداخلت کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے ۔یہ بین الاقوامی تعلقات کا بنیادی اصول ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کا ضابطہِ اخلاق بھی ہے ۔ اس بنیاد پر ، چین باہمی مفاہمت کو بڑھانے کے مقصد سے ، باہمی تشویش کے امور میں دلچسپی رکھنے والے ممالک کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ وانگ ای نے مزید کہا کہ چین کے امور کا مشاہدہ اور ان پر تبصرہ حقائق پر مبنی ہونا چاہیے اور اصل صورتحال کو واضح کرنا چاہئے۔ جھوٹ اور افواہوں کو پھیلانا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے جو سیکڑوں لاکھوں چینیوں کی جدت کاری کی تکمیل کےلیے کی جانے والی کٹھن جدوجہد کی بے حد توہین کے مترادف ہے ۔ علاوہ ازیں وانگ ای نے چین کے سنکیانگ اور دوسرے علاقوں کا سفر کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ90 سے زائد ممالک کے وفود کو سنکیانگ کا دورہ کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ، ان سب کے مختلف سیاسی موقف و نظرئیات ہیں ، لیکن ان سب کا ماننا ہے کہ سنکیانگ میں جو کچھ انہوں نے دیکھا ہے وہ ویسا نہیں ہے جیسا انہوں نے سنا تھا ۔چین کا دروازہ کھلا ہے ، اور چین، اپنے یہاں کی ترقی اور تبدیلیوں کے بارے میں جاننے کے لیے مختلف دوستوں کا خیرمقدم کرتا ہے ۔