امریکی طبی ماہرین کی سیاست کی بجائے ویکسین کی سلامتی کو اولین ترجیح دینے کی اپیل
اگرچہ اس وقت امریکہ میں تیسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائل کو مکمل کرنے والا کوئی ویکسین نہیں ہے ، پھر بھی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ویکسین اکتوبر کے اواخر سے پہلے تقسیم کیے جانے کا امکان ہے۔امریکہ کے دیگر طبی ماہرین نے کہا ہے کہ اکتوبر کے اواخر سے پہلے ویکسین کی فراہمی کا امکان بہت کم ہے۔صدر ٹرمپ کے اس بیان پر امریکہ میں تنقید جاری ہے۔تجزیوں کے مطابق یہ بیان سائنسی پیشن گوئی کی بجائے سیاسی مقاصد کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
نامور طبی جریدہ دی لانسیٹ کے چیف ایڈٹر رچرڈ ہارٹن نے چار ستمبر کو کہا کہ نہ جانے کیوں صدر نے اکتوبر کے اواخر سے پہلے ویکسین کی تقسیم کا وعدہ کیا ہے۔امریکہ میں الرجی اور متعدی امراض کے انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ انٹونی فاوچی نے حال ہی میں کہا کہ ویکسین کی منظوری صرف اس کی سلامتی اور موثر ہونے کی شرط پر دی جا سکتی ہے اور اس کی منظوری کے عمل میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہونی چاہیئے۔