اسرائیل اور بحرین جامع سفارتی تعلقات قائم کرنے پر متفق ہیں
امریکہ ، اسرائیل اور بحرین نے گیارہ تاریخ کو ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور بحرین نے جامع سفارتی تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان کے مطابق ، ڈونلڈ ٹرمپ ، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو ، اور بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے گیارہ تاریخ کو تین فریقی بات چیت کے ذریعے ایک معاہدہ کیا جس میں اسرائیل اور بحرین کے مابین جامع سفارتی تعلقات کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام "ایک تاریخی پیشرفت" ہے۔اسرائیل اور بحرین کے مابین براہ راست بات چیت اور تعلقات کا آغاز مشرق وسطی میں "فعال تبدیلی" کو فروغ دینے اور علاقائی استحکام ، سلامتی اور خوشحالی میں اضافہ کرتا رہے گا۔ بحرین اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کرنے والا چوتھا عرب ملک ہے۔
دوسری طرف فلسطینی قیادت نے گیارہ تاریخ کی شام کو ایک بیان جاری کیا ، جس میں امریکہ کی مدد سے بحرین کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو سختی سے مسترد کردیا گیا اور اس عمل کی بھر پور مذمت کی گئی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین اور اسرائیل کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں معاہدہ "فلسطینی مقصد سے غداری" کے مترادف ہے اور یہ اقدام "انتہائی خطرناک" ہے۔بیان میں عرب ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عرب امن تجویز پر عمل پیرا رہیں ۔ بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ بین الاقوامی قانون اور تمام متعلقہ بین الاقوامی قانونی قراردادوں کی پاسداری کرے ۔