چین سمیت اسی ممالک کے مندوبین کی جانب سے غربت کے خاتمے اور انسانی حقوق کے بہتر تحفظ پر زور
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندے چھنگ شو نے بائیس تاریخ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 45 ویں اجلاس میں تقریباً اسی دیگر ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے غربت کے خاتمے اور انسانی حقوق کے بہتر تحفظ کے حوالے سے تقریر کی ۔
چھن شو نے کہا کہ پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کا بنیادی مقصد غربت کا خاتمہ ہے اور یہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کا ایک اہم طریقہ ہے ۔ دنیا بھر میں تقریباًاسی کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکار ہیں ۔خاص طور پر ، نوول کورونا وائرس کی وبا سے 71 ملین افراد غربت کی طرف لوٹ سکتے ہیں۔ اس سے معاشرتی عدم مساوات کو بڑھی ہے اور پوری دنیا کے لوگوں کے تحفظ انسانی حقوق پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ چھن شو نے مزید کہا کہ ہم مختلف ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انسداد غربت کو معاشی ترقی کا ایک اہم حصہ بنایا جائے ، عوام کو مرکز بناتے ہوئے عوام کی بہتر زندگی اور سماجی حفاظتی نظام کو بہتر بنایا جائے ، اورغربا کو صحت عامہ ، تعلیم ، ثقافت اور طبی علاج سمیت دیگر عوامی خدمات فراہم کی جائیں ۔ علاوہ ازیں چھن شو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مختلف ممالک کو غربت کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا چاہیئے ۔ ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پزیر ممالک اور سب سے کم ترقی یافتہ ممالک کو مدد دینی چاہیئے ۔