عالمی برادری کی ہانگ کانگ اور سنکیانگ کی آڑ میں چین کے داخلی امور میں مداخلت کی شدید مخالفت
پچیس تاریخ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 45 ویں اجلاس کی عام بحث میں شریک بعض ممالک نے ہانگ کانگ، سنکیانگ سے متعلق امور میں چین کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔
میانمار کے نمائندے نے کہا کہ دوہرا معیار اور متعلقہ مسائل کو سیاسی رنگ دینے سے ترقی پزیر ممالک کی جانب سے معاملات کو حل کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ سیاسی مقاصد کے لئے انسانی حقوق کونسل کا غلط استعمال نہ کیا جائے۔
شمالی کوریا کے نمائندے نے اس بات پر زوردیا کہ متعلقہ ممالک چین کے اندرونی امور میں مداخلت کے لیے ہانگ کانگ اور سنکیانگ سے وابستہ مسائل کا استعمال بند کریں۔
کمبوڈیا کے نمائندے نے کہا کہ عالمی برادری ایک پرامن، مستحکم، ہم آہنگ ، خوشحال اور بیرونی مداخلت سے پاک ہانگ کانگ کا خیر مقدم کرتی ہے۔
لاؤس کے نمائندے نے اقتصادی و سماجی پائیدار ترقی اور سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے سمیت دیگر تمام علاقوں میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے چینی حکومت کی کوششوں کو بھرپور سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ سنکیانگ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔ لاؤس "ایک چین کی پالیسی" اور "ایک ملک دو نظام" کی بھر پور حمایت کرتا ہے۔ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ چین کا ایک حصہ ہے۔
اس کے علاوہ مڈغاسکر اور وینزویلا سمیت دیگر ممالک کے نمائندوں نے بھی ہانگ کانگ اور سنکیانگ سے متعلق امور میں چین کی حمایت کا اظہار کیا۔