کرسمس سے پہلےتمام امریکی فوجیوں کو افغانستان سےواپس گھر لوٹنا چاہیے، ٹرمپ
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا ہے کہ کرسمس سے پہلے افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کو گھر واپس لوٹنا چاہیے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ افغانستان میں قلیل تعداد میں موجود فوجیوں کو کرسمس تک اپنے ملک واپس لوٹنا چاہیے۔
تاہم ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے تجویز پیش کی کہ امریکی فوج کو کم ازکم ۲۵۰۰ فوجیوں کو ۲۰۲۱ کے آغاز تک افغانستان میں رکھنا چاہیے۔
اوبرائن نے یونیورسٹی آف نیویدا، لاس ویگاس میں ایک ایونٹ کے دوران کہا کہ افغانیوں کو آخر کار خود ہی آپس میں بیٹھ کرامن معاہدے پر پہنچنے کیلئے کوشش کرنا ہوگی۔ہم سمجھتے ہیں کہ امریکیوں کو واپس اپنے گھر لوٹنا چاہیے۔
یوایس سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر کینیتھ میکنزی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ نومبر کے آغاز تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کو ۴۵۰۰ تک کم کردیاجائے گا۔
گزشتہ فرروی میں طالبان اور امریکہ کے درمیان طے پا نے والے معاہدے کے مطابق امریکہ ۱۳ جولائی تک ۱۳۵ دنوں میں اپنے فوجیوں کی تعداد۸۶۰۰ تک کم کرے گا۔ اس معاہدے کے مطابق
اگر طالبان تما م دہشت گرد گروہوں سے اپنے تعلقات ختم کرنے کی شرط پوری کرتے ہیں تو مئی ۲۰۲۱ تک افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا مکمل کرلیا جائےگا۔
یاد رہے کہ ۲۰۰۱ میں افغانستان پر امریکی حملے کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جن میں عام شہری، افغان سیکورٹی فورسز،طالبان اور امریکی فوجی شامل ہیں۔
ٹرمپ افغانستان سے مکمل انخلا چاہتاہے۔