ہرڈ امیونٹی یا اجتماعی مدافعت وبا کو روکنے کا طریقہ کار نہیں ہے ، عالمی ادارہ صحت
مقامی وقت کے مطابق بارہ اکتوبر کو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ایدہانوم ٹیڈروس نے ایک رسمی کانفرنس میں کہا کہ کووڈ-۱۹ سے متاثرہ کیسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ۔بہت سے ممالک میں وبا کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ پر موثر طور پر قابو پا لیا گیا ہےاس سلسلے میں ان ممالک کے کئے گئے اقدامات انسداد وبا کا بہترین طریقہ کار ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخی اعتبار سے ہرڈ امیونٹی یاا جتماعی مدافعت وہ اقدام نہیں ہے جو وباپر قابو پانے کیلئے اختیار کیا گیا ۔ وائرس کو پھیلنے دینے کی اجازت سے وبا غیر ضروری طور پر پھیل جاتاہے اور اس خطرناک وائرس کو ،جسےابھی ہم مکمل طور پر جانتے بھی نہیں کو آزادانہ پھیلنے دینا اخلاقیات کے منافی ہے ۔
صحت کی ایمرجنسی پروگرام کی تیکنیکی انچارج ماریا وان کرخوف نے کہا کہ کچھ تحقیقات کے مطابق نوول کورونا وائرس سے اموات کی شرح تقریباً 0.6% ہے۔
اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت کی چیف سائنسدان سومیہ سوامینوتون نے کہا کہ ایک سو اسی سے زیادہ ممالک اور علاقوں نے نوول کورونا وائرس کی ویکسین کے عملی منصوبے میں شریک ہونے کا وعدہ کیا ہے جو دنیا کے نوے فیصد آبادی کا احاطہ کرتا ہے۔