رواں سال عالمی معیشت چار اعشاریہ چار فیصد سکڑ جائے گی جب کہ چین مثبت شرح نمو کی حامل واحد اہم معیشت ہوگا،عالمی مالیاتی فنڈ
عالمی مالیاتی فنڈ نے تیرہ تاریخ کو عالمی اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ جاری کی جس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ دو ہزار بیس میں عالمی معیشت چار اعشاریہ چار فیصد سکڑ جائے گی جب کہ چینی معیشت ایک اعشاریہ نو فیصد بڑھ جائے گی جو اہم معیشتوں میں اضافہ حاصل کرنے والی واحد معیشت ہوگی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معیشت کی بتدریج بحالی کے ساتھ ساتھ عالمی معیشت گراوٹ سے نکل رہی ہے۔ایک اہم شراکت دار کی حیثیت سے ، چین جون سے عالمی تجارت کی بحالی میں مدد کررہا ہے۔ تاہم کچھ علاقوں میں وبا کی تیزی سے پھیلاو کی وجہ سے کافی معیشتوں نے اگست سے معاشی بحالی کی رفتار کم کردی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین واحد مثبت شرح نمو کی حامل اہم معیشت ہوگا جس میں اندازاً ایک اعشاریہ نو فیصد کا اضافہ ہوگا اور اس میں جون کی پیشگوئی کے مقابلے میں صفر اعشاریہ نو فیصدی زیادہ اضافہ ہوگا۔جب کہ دو ہزار اکیس میں چینی معیشت کی شرح نمو آٹھ اعشاریہ دو فیصد ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق ترقی یافتہ ملکوں کی معیشتیں اس سال 5.8 فیصد سکڑ جائیں گی اور ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کی معیشتیں 3.3 فیصد سکڑ جائیں گی۔ ان میں ، امریکی معیشت 4.3 فیصد سکڑ جائے گی ، یورو زون کی معیشت 8.3 فیصد سکڑ جائے گی ، اور جاپانی معیشت 5.3 فیصد سکڑ جائے گی ۔بھارت کی معیشت 10.3 فیصد سکڑ جائے گی ، جو جون کی پیشگوئی سے 5.8 فیصدی کم ہے۔