امریکہ میں نسلی امتیاز کے باعث کووڈ- ۱۹ کی وجہ سے اقلیتوں میں شرحِ اموات نسبتاً زیادہ ہے، امریکی میڈیا
حال ہی میں امریکی میڈیا USA Today کی جاری کردہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں ہمیشہ سے موجود نسلی امتیاز کی پالیسی کی وجہ سے اقلیتوں میں کووڈ-۱۹ سے متاثر ہ مریضوں کی موت سفید فام افراد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ یہ تجزیہ تعلیم، معیشت اور رہائشی صورتِ حال سمیت مختلف پہلوں سے کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ میں سفید فام افراد کی نسبت افریقی ، ایشیائی اور لاطینی نژاد افراد سمیت دیگر کئی اقلیتوں میں کووڈ-۱۹ سےہونے والی اموات کی شرح زیادہ ہے۔اعدادوشمار کے مطابق پورے امریکہ کی دس کاونٹیوں میں سے سات میں مختلف نسلوں سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں آباد ہیں اور یہاں کووڈ-۱۹ سے ہونے والی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔کووڈ-۱۹ کے باعث اموات کی شرح کے لحاظ سے پہلی پچاس ریاستوں میں سے اکتیس میں زیادہ تر آبادی مختلف رنگ و نسل کے افراد پر مشتمل ہے ۔ اس کے علاوہ امریکہ میں کووڈ-۱۹ سے متاثر ہ مریضوں میں سے باون فیصد کا تعلق سیاہ فام یا دیگر اقلیتوں سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ محض اتفاق نہیں بلکہ امریکہ میں ہمیشہ سے موجود نسلی امتیاز کا نتیجہ ہے۔
امریکہ میں تعلیی اور اقتصادی نظام میں طویل عرصے سے عدم مساوات موجود ہے۔ اسی وجہ سے بیشتر سیاہ فام لوگ مزدور بن جاتے ہیں۔ کئی عشروں سے یہ لوگ پرہجوم کمیونٹی میں آباد ہیں اور بہت سے باشندے مختلف بیماریوں کے شکار بنے ہیں۔علاوہ ازیں امریکہ میں تحفظ ماحول کی موجودہ پالیسی بھی ان اقلیتو ں کے مفادات کو نقصان پہنچاتی ہے۔وبائی صورتحال کے تناظر میں ایسی کمزور کمیونٹی طبی سہولیات کی کمی کے باعث شدید متاثر ہوئی ہے۔
رپورٹ میں ایک ماہر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ میں نسلی امتیاز کی پالیسی کے باعث مختلف رنگ اور نسل والے افراد کو نظر انداز کیا جاتا ہے اور ان لوگوں کے لیے تبدیلی کی کوئی امید بھی نہیں ہے۔