افغان سکیورٹی فورسز کا غزنی میں خصوصی آپریشن ، القاعدہ کا اہم رکن ہلاک

2020-10-26 11:30:49
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ہفتے کو نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کی جانب سے کی جانے والی ٹوئیٹ میں کہا گیا ہے کہ ، " این ڈی ایس اسپیشل فورس یونٹ کی غزنی صوبے میں کی جانے والی کارروائی کے نتیجے میں برصغیر میں القاعدہ کا ایک اہم رکن ، ابو محسن المصری مارا گیا ہے "۔

یہ آپریشن کچھ دن قبل صوبہ غزنی کے شورش زدہ ضلعے اندار میں شروع کیا گیا تھا اور اس کے نتیجے میں "ابو محسن المصری جو دہشت گردی کے نیٹ ورک کا نائب کمانڈر مانا جاتا تھا ہلاک ہو گیا ہے ۔ اس خصوصی آپریشن کے دوران ابو محسن المصری کے ایک ساتھی کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

گرفتار شخص کی شناخت بتائے بغیر ، عہدیدار نے مزید بتایا کہ گرفتار شخص "المصری کا لیفٹیننٹ ہے جس نے القاعدہ اور طالبان گروپس کے درمیان تعاون کو مربوط کیا۔"

افغانستان کی جنگ کا سیاسی حل تلاش کرنے کے لیے 12 ستمبر سے دوحہ میں افغان حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ امن مذاکرات میں شامل طالبان تنظیم ،القاعدہ کے ساتھ اپنے تعلقات کی تردید کرچکی ہے ، تاحال اس نے القاعدہ کے رہنما کے قتل کے بارے میں بھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

القاعدہ کے اہم رہنما کی ہلاکت کے بارے میں افغان جاسوس ایجنسی کا دعوی کابل کے ایک تعلیمی مرکز پر خودکش حملے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا تھا ۔ اس حملے میں 24 شہری ہلاک اور 57 زخمی ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر طالب علم تھے۔

مبینہ طور پر شدت پسند اسلامک اسٹیٹ گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

تاہم ، افغان حکومت نے طالبان پر اس ہلاکت خیز حملے کو منظم کرنے کا الزام عائد کیا ہے ، لیکن طالبان نے اس میں ملوث ہونے کو مسترد کردیا ہے۔


شیئر

Related stories