نگورنوکاراباخ میں روسی امن فوج کا داخلہ
نگورنوکاراباخ خطے میں سیز فائر کے اعلامیے پر دستخط کے بعد ، روس کے تحفظ امن فوجی دستے مزکورہ خطے میں داخل ہو رہے ہیں۔ گیارہ تاریخ کو ، روسی فوجی ٹرانسپورٹ کے کئی طیارے جن میں سو سے زیادہ روسی امن فوجی سوار تھے ، آرمینیا پہنچے۔ اس کے علاوہ، نگورنوکاراباخ کے علاقے میں جنگ بندی کی نگرانی کے لئے کچھ عارضی نگران چوکیاں بھی قائم کی جا رہی ہیں ۔
گیارہ تاریخ کو ، آذربائیجان کے صدر الہام حیدر اوکلو علیئوف نے دارالحکومت باکو میں اعلان کیا کہ نگورنوکاراباخ کے علاقے میں فوجی تنازعہ ختم ہوچکا ہے اور آذربائیجان نے فتح حاصل کرلی ہے۔
اسی دن آرمینیا کے دارالحکومت یرییوان میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نیکول پشنیان اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں ۔مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہو ئیں۔ اس کے علاوہ ، آرمینیا میں حزب اختلاف کی کچھ جماعتوں نے اعلان کیا کہ وہ آرمینیا کو جنگ بندی کے اعلامیہ سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنے کے لئے ایک "قومی بچاؤ کمیٹی" تشکیل دیں گے۔