ڈبلیو ایچ او یورپی ممالک اور امریکی ممالک میں کورونا وائرس سے متاثرہ کیسوں میں تیزی سے اضافے سے "بہت پریشان ہے"
عالمی ادارہ صحت نے سولہ تاریخ کو کہا ہے کہ ادارہ کچھ ممالک خصوصاً یورپی ممالک اور امریکی ممالک میں نوول کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز میں تیزی سے اضافے سے "بہت پریشان" ہے ۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایدہانوم گیبریسس نے اسی دن منعقدہ پریس کانفرنس میں نشاندہی کی کہ یورپی اور امریکی ممالک میں شعبہ صحت کے کارکنوں اور صحت کے نظام کو تباہی کے دہانے پر دھکیل دیا گیا ہے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ وہ ممالک جو بے قابو ہو کر وائرس پھیلانے دے رہے ہیں ان کا یہ طرز عمل"آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے" ، اور یہ غیر ضروری اموات اور تکلیف کا باعث بنے گا ۔ اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگ نوول کورونا وائرس کے طویل مدتی اثرات کا شکار بنیں گے اور شعبہ صحت کے کارکنوں کو انتہائی ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑ ے گا ۔تیزی سے بڑھتے ہوئے ان کیسز نے بہت سارے ممالک کے نظام صحت پر بہت زیادہ بوجھ ڈال دیا ہے ۔
ٹیڈروس نے کہا کہ اس وبا کے خلاف عدم فعالیت کا کوئی عذر نہیں ہے۔"میں جو پیغام دینا چاہتا ہوں وہ بہت واضح ہے: جلدی سے کام کریں ، فوراً عمل کریں ، فیصلہ کن انداز میں عمل کریں۔"انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی ادارہ صحت مختلف ممالک کی حکومتوں اور صحت کے اداروں کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔