شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

2018-06-15 15:28:43
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

تحریر : شاہد افراز خان

حالیہ دنوں چین کے شہر  چھنگ تاو میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ایک تاریخ ساز سمٹ کا کامیاب انعقاد کیا  گیا اور ایس سی او ممالک کے درمیان سلامتی ،معیشت ، منشیات کے خاتمے ، ثقافت ، سیاحت ، افرادی تبادلوں سمیت دیگر شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے معاہدوں پر  دستخط کیے گئےجبکہ دیرپا بہترین پر امن ہمسائیگی کے نظریے کو اہمیت حاصل ہوئی ہے اور اس حوالے سے ایک پانچ سالہ عملی لائحہ عمل پر اتفاق کیا گیا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

چین کے صدر شی جن پھنگ نے بھی سمٹ سے اپنے کلیدی خطاب  میں علاقائی ممالک کی  مشترکہ ترقی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اورخطے میں مشترکہ امن و سلامتی کو اجاگر کیا گیا۔ ماہرین کی جانب سے  ایس سی او سمٹ کے  کامیاب انعقاد اور رکن ممالک کے درمیان اتفاق رائے کو  تنظیم کے ایک نئے باب کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔

ایس سی او کے چھنگ تاو سمٹ کے دوران شنگھائی سپرٹ سے وابستہ رہتے ہوئے مشترکہ مفاد ، باہمی احترام ، برابری ، ثقافتی تنوع کے احترام اور مشترکہ ترقی کی جستجو  کے نظریات  پر عمل پیرا رہتے ہوئے تنظیم کے رکن ممالک کی اشتراکی ترقی کو فوقیت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

سمٹ کے دوران بارہا تنظیم کے رکن ممالک کی جانب سے افرادی و ثقافتی تبادلوں کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا اور اسی سلسلے کی ایک کڑی پہلے ایس سی او فلم فیسٹیول کا انعقاد بھی ہے۔چین کے خوبصورت ساحلی شہر چھنگ تاو میں فلمی ستاروں کی کہکشاں نے فیسٹیول کی رونقوں کو مزید بڑھا دیا ہے۔چھنگ تاو شہر کا شمار عالمی سطح پر اُن علاقوں میں کیا جاتا ہے جہاں انیسویں صدی کے آغاز میں سینما گھروں کا آغاز ہوا اور  شائقین فلموں سے محظوظ ہونا شروع ہوئے۔ فلمی میلے میں پاکستان سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے بارہ ممالک کی فلموں کی نمائش کی جا رہی ہے جبکہ پاکستان کی فلم انڈسٹری سے وابستہ شخصیات اور وزارت اطلاعات و نشریات کے اعلیٰ حکام فلمی میلے میں شریک ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

بدھ سے شروع ہونے والے پانچ روزہ فلمی میلے میں ایس سی او ممالک کی پچپن فلموں کی نمائش کی جائے گی جبکہ تئیس فلموں کو ایوارڈز دینے کے لیے بھی منتخب کیا جائے گا۔ نمائش کے لیے پاکستان کی جن فلموں کا انتخاب کیا گیا ہے اُن میں بن روئے ، چلے تھے ساتھ ، جوانی پھر نہیں آنی ، پنجاب نہیں جاوں گی اور پرچی شامل ہیں جبکہ پاکستان کی معروف فلمساز سلطانہ صدیقی ایوارڈز جیوری میں بھی شامل ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

فلمی میلے کے دوران اہم شخصیات سے تبادلہ خیال کا موقع ملا ۔چین کی ریاستی فلم انتظامیہ کے ڈائریکٹر وانگ شیاو ہوئی کے مطابق فلمی میلہ چین اور ایس سی او ممالک کے درمیان فلمسازی کے شعبے میں تعاون اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہو گا۔ اسی طرح پاکستان کی وزارت اطلاعات و نشریات میں شعبہ بیرونی نشر و اشاعت کی ڈائریکٹر عنبرین جان کے خیال میں شنگھائی اسپرٹ کی روشنی میں ثقافتی تبادلوں سے ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

چین۔پاک دوستانہ تعلقات کے تناظر میں بنائی جانے والی فلم  چلے تھے ساتھ کے ڈائریکٹر  عمر عادل ایک باصلاحیت فلمساز ہیں اور اُن کی فلم کی نمائش کے حوالے سے فلمی میلے میں ایک خاص تقریب کا انعقاد جائے گا۔ عمر عادل سے بات چیت کے دوران پتہ چلا کہ کئی چینی فلمسازوں نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فلمسازی میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور مستقبل میں دونوں ملک اس جانب بھی توجہ مرکوز کریں گے۔ فلم  چلے تھے ساتھ  کی پروڈیوسر بینش عمر  نے بھی فلمی میلے کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ چینی شائقین پاکستانی پویلین میں خاصی دلچسپی لے رہے ہیں جو اُن کی پاکستان سے محبت کی عکاسی کرتی ہے۔

فلمی میلے کے دوران پاکستانی فلم انڈسٹری کے ایک اور معروف نام مومنہ درید سے بھی  ملاقات ہوئی جو ایک سیشن سے خطاب کرنے کے بعد  چینی میڈیا سے بات چیت میں مصروف تھیں۔مومنہ درید نے اس امید کا اظہار کیا کہ چین پاک اقتصادی راہداری سے ایک جانب جہاں پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی شعبے میں روابط کو فروغ ملیں گے وہاں قوی امکانات ہیں کہ شوبز بالخصوص مشترکہ فلمسازی کے حوالے سے بھی ٹھوس نتائج برآمد ہو سکیں۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سی پیک کے آغاز کے بعد  ثقافتی تبادلوں میں اضافے کو خوش آئند قرار دیا۔

قارئین پاکستان اپنے بہترین جغرافیے ،دلکش سیاحتی مقامات ، ذہین فنکاروں اور پیشہ ورانہ افرادی وسائل کے باعث نہ صرف چین بلکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر ممالک کے لیے  بھی  مشترکہ فلمسازی کے حوالے سے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے۔پاکستان نے ابھی حال ہی میں پہلی فلم اور ثقافتی پالیسی بھی جاری کی ہے  جس کے بعد یہ امید کی جا سکتی ہے کہ فلمی صنعت کی بحالی اور معیاری فلموں کی تیاری میں مدد مل سکے گی اور فلمسازی کے حوالے سے عالمی تعاون کی بھی حوصلہ افزائی ممکن ہو سکے گی۔  

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ

شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا فلمی میلہ


شیئر

Related stories