بیدو نیویگیشن : تعاون اور خوشحالی کا نظام

2020-06-28 16:25:03
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

 


حال ہی میں چین کے بیدو نیویگیشن سسٹم کے لیے آخری سیٹلائٹ کو  کامیابی سے مدار تک پہنچایا گیا ہے جس سے بیدو  نیویگیشن سسٹم مکمل ہو گیا ہے۔دنیا کے چار اہم نیویگیشن سسٹمز میں سے ایک بیدو نیویگیشن سسٹم تعاون پر مبنی اور عوام کی خوشحالی کو اہمیت دینے والا سسٹم ہے۔

 

 بیدو سسٹم تعاون کا سسٹم ہے جو پوری دنیا کو خدمات فراہم کرتا ہے اور دوسرے نیویگیشن سسٹمز سے  بھی منسلک ہو سکتا ہے۔ چین نےسنہ انیس سو چورانوے میں بیدو نیویگیشن سسٹم بنانے کا آغاز کیا ۔چھ سال بعد یعنی دو ہزار میں بیدو  نیویگیشن سسٹم قائم ہوا جو چین اور آس پاس علاقے تک کوریج کرتا تھا۔ دو ہزار بارہ میں ایشیا پیسیفک میں اس کی سروسز شروع ہوئیں۔اور اب دو ہزار بیس میں پوری دنیا تک بیدو نیویگیشن سسٹم کی کوریج ہو سکتی ہے۔

چین دی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں شامل تمام ممالک کو اسی نظام سے منسلک کرنا چاہتا ہے۔ اب تک دنیا کے ایک سو بیس ممالک مختلف حالات میں بیدو نظام کی خدمات حاصل کر چکے ہیں۔پاکستان بھی اس نظام کو استعمال کررہا ہے ۔

 

بیدو عوام  کی خوشحالی کا سسٹم ہے۔ چین ہمیشہ عوام کے مفاد کو مرکزی اہمیت دیتا ہے۔بیدو سسٹم سول استعمال کے لیے بھرپور خدمات فراہم کرتا ہے۔ساحلی علاقوں میں ماہی گیر سمت کے تعین کیلئے اپنی کشتیوں پر بیدو سسٹم لگاتے ہیں ۔دیہات میں کسان بیدو کی مدد سے کھیتی باڑی کرتے ہیں۔شہروں میں کروڑوں لوگ بیدو نظام کو موبائل فونز یا کاروں میں نصب کرتے ہیں،لوگ ریستوران اور گیس اسٹیشن ڈھونڈنے کے لیے اس سسٹم  کااستعمال کر تے ہیں۔عوام کی زندگی کو بہتر بنانے اور مزید سہولیت فراہم کرنے میں بیدو کا بہت اہم کردار ہے۔  مزید یہ ہے کہ بیدو سسٹم  کی ایک منفرد خوبی یہ ہے کہ اس سسٹم سے "شارٹ میسیجز" بھی پھیجوائے جاسکتے ہیں۔مطلب اگر آپ کے پاس بیدو سسٹم سے لیس تنصیبات ہو،تو آپ دوسروں کو اپنی جگہ بھی بتا سکتے ہیں۔ دو ہزار آٹھ میں چین کے جنوب مغربی علاقے میں آٹھ ڈگری کی شدت کا زلزلہ آیا تھا  جس کے جھٹکے پاکستان تک محسوس کیے گئے تھے۔ اس  زلزلے  نے ٹیلی مواصلات کی بنیادی تنصیبات کو تباہ کر دیا تھا  اس دوران  امدادی  ٹیموں نے  بیدو نیوی گیشن سسٹم کے مذکورہ "شارٹ میسیجنگ" کی مدد سے ایک دوسرے سے  رابطہ کیا تھا ۔

یاد رہے کہ مئی دو ہزار تیرہ میں چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ کے دورہ پاکستان کے دوران فریقین نے بیدو نیویگیشن سسٹم کو پاکستان تک متعارف کروانے پر اتفاق کیا اور آج کراچی سمیت پاکستان کے دیگر علاقوں میں بیدو نیویگیشن سسٹم کی خدمات دستیاب ہیں جو سی پیک کے لیے بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

 


شیئر

Related stories