لوگوں کے علم میں آنے سے قبل بھی کووڈ _۱۹ کی موجودگی

2020-07-06 15:39:49
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

عالمی سطح پر کووڈ -۱۹ کی وبا پر کی جانے والی  خاطر  خواہ تحقیقات  سے پتہ چلا ہے کہ عالمی سطح پر کووڈ -۱۹ کا پہلا تشخیص شدہ کیس   اور وبا کے پھیلاو کا وقت عام لوگوں کے علم میں آنے سے کافی  پہلے کا تھا ۔ یہاں ہم آپ کے سامنے  متعدد  ممالک کی تحقیقات میں  شامل  ثبوت  پیش کرتے ہیں ۔

 جاپان کی وزارت صحت نے کہا کہ جاپانی ریڈ کراس سوسائٹی نے 2019 کی ابتدا میں جمع  کیے گئے  خون کے پانچ سو نمونوں کی ٹیسٹنگ کی  تو  ان میں سے دو نمونے  کووڈ –۱۹ک مثبت تھے۔

براعظم امریکہ کی کیا صورتحال ہے ؟ برازیل کی سانٹا کیٹرینا  فیڈرل یونیورسٹی  کے ماہر ین کی ٹیم نے  دو جولائی کو اعلان کیا کہ اکتوبر 2019  سے رواں سال مارچ تک برازیل  کی ریاست سانٹا کیٹرینا  کے صدر مقام  میں جمع کئے گئے گندے پانی کے نمونوں  سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ نومبر  کے ان  نمونوں میں نوول کورونا وائرس موجود ہے  ۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ وائرس سے انسانوں کو متاثر ہونے میں کچھ ہفتوں کا وقت لگتا ہے ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ کچھ  افراد نمونہ جمع کرنے سے  15 یا  20 دن پہلے ہی اس وائرس سے  متاثر ہو گئے تھے ۔ یہ وقت برازیل اور لاطینی امریکہ میں  پہلے مصدقہ کیس سے تین ماہ  قبل کا بنتا ہے ۔

علاوہ ازیں امریکی ریاست نیوجرسی کے بیل ویلی شہر کے میئر مائیکل میلہم نے پانچ مئی کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ پچھلے سال نومبر میں کووڈ-۱۹کا شکار ہوئے  تھے ۔لیکن اُس وقت اس بارے میں آگہی نہ ہونے کی وجہ سے  عام زکام کے طور پر اس کا علاج کیا گیا تھا ۔  یکم مئی کو انہیں ٹسٹس کے جو نتائج ملے ان سے واضح ہوا کہ ان کے جسم میں  اس وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز  موجود ہیں۔ اس کا مطلب  یہ ہے کہ وہ واقعی کووڈ -۱۹ سے متاثر ہوئے تھے ۔اور یہ  امریکہ میں اعلان کردہ پہلے کیس سے چار ماہ سے  بھی پہلے کی بات  ہے۔

پھر ہم یورپ  کی طرف دیکھتے ہیں تو  سپین کی بارسلونا یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم نے چھبیس جون کو  ایک بیان  جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ  بارہ مارچ 2019  کو جمع کیے جانے  والے گندے پانی کے نمونوں میں  نوول کورونا  وائرس  دریافت ہوا ہے  جب  کہ  سپین میں پہلے  تصدیق شدہ کیس کا اعلان رواں سال پچیس فروری  کو کیا گیا  تھا۔

ادھر اطالوی قومی اعلی ادارہِ  صحت نے اٹھارہ جون کو جاری اپنی رپورٹ میں نشاندہی کی کہ اٹلی کے شہر  میلان اور ٹورین میں پچھلے سال نومبر  کے گندے پانی کے نمونوں میں کووڈ -۱۹ کے شواہد ملے ہیں ۔

اس سال مئی کے شروع میں ، فرانس کے البرٹ سویزر ہسپتال نے یکم نومبر 2019سے رواں  سال تیس اپریل تک لیے گئے سینے کے کل 2456  ایکسر یز  کا ازسرِ نو  جائزہ لیا تو  کووڈ –  ۱۹ کا پہلا کیس  سولہ نومبر  2019میں پا ئے جانے کا قوی امکان سامنے آیا  جب کہ  سرکاری اطلاع کے مطابق پہلا مقامی تصدیق شدہ کیس رواں سال  27 فروری کو سامنے آیا تھا۔

برطانوی تحقیقی ٹیموں نے دنیا بھر میں  کووڈ _۱۹ سے متاثرہ لوگوں کے 7،500 سے زیادہ وائرل جینوموں کے ڈیٹا کا تجزیہ  کرتے ہوئے کہا کہ وائرس کے  اجداد 2019 کے آخر میں نمودار ہوئے  تھے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ کووڈ – ۱۹کی وبا  2019 کے آخر  میں پوری دنیا میں  وسیع پیمانے پر پھیل  چکی تھی ۔

ان تمام نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ پچھلے سال کے آخر میں یا اس سے بھی قبل لوگوں کی اس حوالے سے لاعلمی کے دور میں ہی  یہ وبا  خاموشی سے پوری دنیا میں پھیل چکی تھی ۔


 


شیئر

Related stories