چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد کی چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کی اردو سروس سے خصوصی بات چیت

2018-03-09 15:29:53
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد کی چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کی اردو سروس سے خصوصی بات چیت

چین کی قومی عوامی کانگریس کے سالانہ اجلاس کے دوران چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ کی جانب سے پیش کی جانے والی حکومتی رپورٹ میں جہاں ایک جانب گزشتہ پانچ برسوں کے دوران حاصل کی جانے والی کامیابیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے وہاں دوسری جانب رواں برس کے اہم اہداف کا بھی واضح تعین کیا گیا ہے۔ چین نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اقتصادی ترقی ، غربت میں کمی ، بے روزگاری کے خاتمے اور اصلاحات کے حوالے سے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

چینی خصوصیات کا حامل سوشلزم

چین کے صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ترقی کی جو منازل طے کی گئی ہیں دنیا اس کی معترف ہے۔ چینی حکومت نے چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم سے وابستہ رہتے ہوئے ایک نئے عہد میں داخل ہونے کا عزم ظاہر کیا ہے جس کے لیے دو ہزار پینتیس اور دو ہزار انچاس تک کے لیے مختلف اہداف کا تعین کیا گیا ہے۔

غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ

چین نے گزشتہ چالیس برسوں کے دوران ملک سے غربت کے خاتمے کے حوالے سے بے مثال کامیابیاں حاصل کی ہیں ،اس عرصے کے دوران تقریباً آٹھ سو ملین افراد کو غربت کے دائرے سے نکالا گیا ہے جبکہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران چیاسٹھ ملین روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے گئے ہیں جو غربت کے خاتمے کی کوششوں کے سلسلے میں چینی قیادت کی کامیابی کی عکاسی کرتا ہے۔ رواں برس کے دوران روزگار کے گیارہ ملین نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے ۔ان تمام اقدامات کے باعث  چین میں غربت کی شرح میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔اس سارے عمل میں کامیابی چینی قیادت کے وژن  اور دوراندیشی ، پالیسی سازی اور پالیسیوں پر موثر عمل درآمد  کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔  چین آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور جغرافیائی لحاظ سے بھی اس کا شمار بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔ایسے میں ترقی کے ثمرات  کو بنیادی سطح تک  لے کر جانا چین کی ایک بڑی کامیابی ہے۔

آئین میں ترمیم

چین میں دستور میں ترمیم کافی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ چین نے اپنے قومی تقاضوں ، چینی عوام اور چینی کمیونسٹ پارٹی نے اپنی ضروریات کے مطابق یہ فیصلہ کیا ہے کہ دستور میں ترمیم کی جائے۔میرے خیال میں اس اقدام کا مقصد دو ہزار انچاس کے حوالے سے طے کیے جانے والے اہداف کا حصول بھی ہے۔ مجھے امید ہے کہ چینی حکومت اور چینی عوام ثابت قدمی کے ساتھ تمام قومی اہداف کو حاصل کریں گے۔

چین کا عالمی و علاقائی کردار

چین ایک بڑے ملک کی حیثیت سے اہم عالمی و علاقائی امور  میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔چین نہ صرف عالمی معیشت بلکہ عالمی مالیاتی انتظام  ، عالمی تجارت سمیت سلامتی کونسل کے  ایک مستقل رکن کی حیثیت سے  عالمی سطح پر قیام امن کے لیے اہم خدمات سر انجام دے رہا ہے۔چین کا امن و ترقی کے لیے کردار انتہائی مثبت ہے بالخصوص ترقی پزیر اور غریب ممالک کے ترقیاتی تقاضوں کو چین موثر انداز سے اجاگر کرتا ہے اور اُن کی حمایت کرتا ہے۔چین ترقی پزیر اور غریب ممالک کے لیے اپنی امدادی کوششوں کو فروغ دے رہا ہے۔اس سارے عمل میں  دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کے تحت سماجی اقتصادی ترقی ، رابطہ سازی اور سماجی بہبود کے منصوبہ جات آگے بڑھ رہے ہیں۔  چین اور پاکستان جس خطے میں ہیں یہاں بھی امن و ترقی کے عمل میں چین کا کردار انتہائی مثبت ہے۔

بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو

جب بھی چین کا زکر آتا ہے تو بیلٹ اینڈ روڈ کا بھی تذکرہ  ہوتا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو ایک  طویل المیعاد جامع منصوبہ ہے جس میں دنیا کے بیشتر ممالک شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔چین کا اس سارے عمل میں ایک کلیدی کردار ہے۔اس منصوبے کے تحت چین افرادی تبادلوں اور رابطہ سازی کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے چینی حکومت ، چینی عوام اور  اس منصوبے سے وابستہ تمام  ممالک بڑے پیمانے پر مستفید ہوں گے۔ اُن ممالک میں معاشی سرگرمیاں فروغ پائیں گی ، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ، صنعتیں فعال ہوں گی اور سب سے بڑھ کر جب آپ افرادی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دیتے ہیں تو اِ س سے  مفاہمت ، ہم آہنگی اور افہام و تفہیم کا راستہ بھی کھلتا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو امن کو فروغ دینے میں بھی مفید ثابت ہو گا۔


شیئر

Related stories