شی جن پھنگ ایک ممتاز سربراہ ہیں، جرمن ماہر

2017-10-17 19:27:26
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

شی جن پھنگ ایک ممتاز سربراہ ہیں، جرمن ماہر

شی جن پھنگ ایک ممتاز سربراہ ہیں، جرمن ماہر

جرمن شہر پوٹس ڈیم سے تعلق رکھنے والے وولفرام اڈلفی  چینی امور سے متعلق ایک ماہر  ہیں،جو  جرمن وفاقی پارلیمان کے سابق تحقیقی اہلکار اور اب  ایک  صحافی ہیں۔ انہوں نے چین کے حوالے سے کئی کتابیں لکھی ہیں۔چھیاسٹھ سالہ  ماہر کے 1976 میں چینی زبان سیکھنے سے چین کے ساتھ روابط شروع ہوئے۔ وہ کئی دفعہ چین  گئے ہیں اور چین کی تاریخ، چینی کمیونسٹ پارٹی کی  طرزحکمرانی اور چین جرمنی دو طرفہ تعلقات کے بارے میں اپنی تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں۔2014  میں جب چین کے صدر شی جن پھںگ کی کتاب چین کی طرز حکمرانی کا جرمن ایڈیشن با ضابطہ طور پر شائع ہوا، تو  انہوں نے فوری طور پر اس کتاب کو پڑھا ہے۔اس کتاب کے حوالے سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ

مجھے چین کی طرز حکمرانی بہت پسند ہے۔اس کتاب میں شامل خطابات اور مضامین سے چینی سربراہوں کے تصور و اصول ظاہر ہوتے ہیں۔ اور یہ نہ صرف چین، بلکہ ساری دنیا کی ترقی سے منسلک ہیں۔مجھے چینی صدر شی جن پھنگ سے ملنے کا اتفاق نہیں ہوا ، لیکن اس کتاب سے میں نے اکیسویں صدی میں سماجی ترقی کے حوالے سے جناب شی کے خیالات کو اچھے انداز سے سمجھا ہے۔

وولفرام اڈلفی کے خیال میں شی جن پھنگ ایک ممتاز سربراہ ہیں۔

اگر مجھ سے پوچھیں کہ اس کتاب کا سب سے متاثرکن حصہ کون سا ہے، تو میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ چینی خصوصیت کا حامل سوشلزم، بالخصوص مارکسزم اور ماو زے تنگ کی فکر کی روشنی میں حالیہ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا فروغ ہے۔علاوہ ازیں اس کتاب میں سماجی ترقی کے حوالے سے منصوبہ بندی بہت واضع ہے۔ جرمنی کے لئے 2049  تک ایک سو سالہ  حکمت عملی کا نفاز بہت مشکل ہے۔اس مقصد کے لیے نہ صرف جرات بلکہ دور اندیشی  درکار ہے۔

وولفرم اڈولفی چین کی طرز حکمرانی کی تشہیر کے لئے اپنی خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔انہوں نے اس کتاب کے حوالے سے  اپنےدوست احباب سے  خیالات کا تبادلہ کیا  اور برلن میں واقع چینی ثقافتی مرکز کے زیر اہتمام ایک سیمینار میں جرمن عوام کو اس کتاب کے بارے میں آ گاہی فراہم کی۔وہ  بے حد پر امید ہیں کہ زیادہ سے زیادہ جرمن عوام  اس کتاب  کی مدد سے چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کو بہتر  انداز سےسمجھ سکیں گے۔

اگرچہ میں نے چین کی طرز حکمرانی نامی کتاب پڑھ  لی ہے، لیکن اس وقت بھی یہ کتاب بدستور میری میز پر رکھی ہے۔میں چین کے مستقبل کے بارے میں ایک مضمون لکھ رہا ہوں جس کی تکمیل کے لیے اس کتاب  میں بتائے گئے رہنماء اصولوں کی ضرورت ہے۔


شیئر

Related stories