عالمی سیاست دانوں اور دانشوروں کی چین میں حاصل کردہ کامیابیوں کی تحسین

2017-10-19 11:53:05
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


چینی کمیونسٹ پارٹی  کی انیسویں قومی کانگریس اٹھارہ تاریخ کو بیجنگ میں شروع ہوئی ۔شی جن پھنگ نے معتدل خوشحال معاشرے کی جامع تعمیر اور  نئے  عہد  میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی عظیم فتح نامی رپورٹ جاری کی۔ 
شی جن پھنگ نے  چینی کمیونسٹ پارٹی کی اٹھارہویں مرکزی کمیٹی کی طرف سے رپورٹ جاری کی  اور چین کے مستقبل کے ترقیاتی منصوبے کے حوالے سے حکمت عملی طے کی ۔ اس  حوالے سے مختلف ممالک کے سیاستدانوں ،  دانشوروں سمیت  مختلف افراد نے گزشتہ پانچ برسوں میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں چین   کی  نمایاں کامیابیوں کے حصول پر اتفاق کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ چین نے  عالمی مسائل کے حل کے لیے اپنے فہم وتدبر کو  بھی پیش کیا ۔چینی کمیو نسٹ پارٹی کی قیادت ، اپنے ملک کے حالات کے مطابق ترقی کے راستے کا انتخاب چین کی کامیابی کا  کلیدی سبب ہے ۔ 
روس کی سائنس اکیڈمی کے ماہر   آندرے وینوگریدوف   نے کہا کہ چین نے اپنے ملک کی صورت حال کی بنیاد پر ترقی کے راستے کا انتخاب کیا ۔ اس سے ثابت ہوا ہے کہ سرمایہ داری نظام  ترقی کا واحد راستہ نہیں ہے۔ 
بھارتی کمیو نسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل  سیتا رام ییچری نے کہا کہ چینی رہنما نے ترقی کی حکمت عملی کو تبدیل کیا ہے ،اس سے چین نے معیشت کی  ترقی کے ہدف کو پورا کیا ہے ۔ یہ ایک قابل تعریف کامیابی ہے ۔ 
اس کے علاوہ ان غیر ملکی شخصیات کا خیال ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں چین نے پر اعتماد  انداز سے  دنیا میں اپنی موجودگی کا اظہار کیا ہے اور چین نے انسانیت کے ہم نصیب معاشرے  کی تشکیل اور دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کو پیش کر کے دنیا کی مشترکہ ترقی کے لیے چین کے فارمولےکو  پیش کیا ہے ۔اور عالمی برادری  کی جانب سے اس کی تحسین کی گئی ہے ۔ 
دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کی بات کرتے ہوئے  جرمنی کی وفاقی بیرونی تجارت اور سرمایہ کاری  کے محکمہ کے مینیجر  جرگن فرائیڈرچ  نے کہا کہ اس انیشیٹیو کے تحت ، چین نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق مختلف ممالک میں بنیادی تنصیبات کی تعمیر کی اور سرمایہ کاری بھی کی ہے ۔ اس سے  ان ممالک کو نہ صرف  استحکام اور خوشحالی کے حصول میں مدد ملی ہے بلکہ عالمی کمپنیوں کے لیے نئی مارکیٹ اور نئے مواقع بھی  فراہم کئے گئے ہیں ۔  

شیئر

Related stories