<![CDATA[چین کے نقطہ نظر سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کلید "عمل" ہے ، سی آر آئی کا تبصرہ]]>

چین کے نقطہ نظر سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کلید

چینی صدر شی جن پھنگ نے اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی فریم ورک کنونشن کے فریقوں کی 26ویں کانفرنس میں عالمی قیادت پر زور دیا کہ "کثیر الجہتی اتفاق رائے کو برقرار رکھیں، عملی اقدامات پر توجہ مرکوز کریں، اور سبز تبدیلی میں تیزی لائیں۔چین کے نقطہ نظر میں "عمل" کلیدی لفظ ہے کیونکہ عمل سے وژن حقیقیت بن سکتا ہے۔چین کی عالمی برادری سے اپیل کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف عالمی ردعمل کی فوری ضرورت مسلسل بڑھ رہی ہے۔صدر شی کی تجاویز کی روشنی میں "کثیرالطرفہ پسندی ایک بہترین حل ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے عالمی ردعمل کے لیے رہنما اصول فراہم کرتا ہے۔اس ضمن میں ترقی یافتہ ممالک کو نہ صرف خود عملی اقدامات کرنے چاہیے بلکہ ترقی پذیر ممالک میں بھی صورتحال کی بہتری کے لیے مدد فراہم کرنا چاہیے۔ یہ اس بات کی کلید ہے کہ دنیا موسمیاتی تبدیلیوں کا موثر جواب دے سکتی ہے۔
شی جن پھنگ نے "سبز تبدیلی میں تیزی لانے" اور تکنیکی جدت کے ساتھ اقتصادی اور سماجی سبز ترقی کو آگے بڑھانے کا مشورہ دیا۔ یہ تجویز سائنسی اور تکنیکی ترقی کے موجودہ عمومی رجحان کے عین مطابق ہے۔چین میں "شفاف پانی اور سبز پہاڑ سونے کے پہاڑ اور چاندی کے پہاڑ ہیں" کے تصور کی روشنی میں کامیاب اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا ایک عالمی چیلنج ہے جس کے لیے عالمی اقدامات کی ضرورت ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کی کلید صرف "عمل" میں پوشیدہ ہے۔

چین کے نقطہ نظر سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کلید

]]>