چین اور وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں 30 سالوں میں 100 گنا سے زائد اضافہ

2022/01/18 16:16:05
شیئر:

چین-وسطی ایشیا اقتصادی اور تجارتی تعاون فورم 17 تاریخ کی سہ پہر کو ورچوئل منعقد ہوا۔فورم کے دوران، چین کی وزارت تجارت اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک کے اقتصادی اور تجارتی محکموں نے " چین-وسطی ایشیا اقتصادی اور تجارتی تعاون کی اعلیٰ معیار کی پائیدار ترقی سے متعلق مشترکہ انیشیٹو" جاری کیا، جس میں مشترکہ طور پر تجارت،سرمایہ کاری، ڈیجیٹل، سبز اور دیگر شعبوں کے تعاون کو وسعت دینے پر  اتفاق کیا گیا۔
رواں برس چین اور وسطی ایشیا کے پانچ ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 30ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ چین کے وزیر تجارت وانگ  وین تھاو نے نشاندہی کی کہ گزشتہ 30 برسوں میں چین اور  مذکورہ پانچ ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں 100 گنا سے زائد  اضافہ ہوا ہے اور مذکورہ ممالک میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری  14 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ چین وسطی ایشیا قدرتی گیس پائپ لائن، چین-قازقستان کروڈ آئل پائپ لائن، چین-گرغزستان -یوکرین ہائی وے، چین-تاجکستان ہائی وے، اور چین-یورپ ریلوے ایکسپریس جیسے منصوبوں کو کامیابی سے نافذ کیا گیا ہے، جس سے وسطی ایشیائی ممالک کو مدد  ملی ہے۔ اس کے علاوہ صنعتوں کی اپ گریڈیشن، لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے بھی معاونت ملی ہے۔وبائی صورتحال میں چین نےویکسین کی تقریباً  چار کروڑ خوراکیں فراہم  کیں اور  طبی ماہرین کی ٹیم بھی بھیجی گئی ہے۔
مذکورہ ممالک کے نمائندوں نے کہا کہ تمام فریقوں کو  تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے، وبا کے خلاف جنگ میں ہاتھ ملانا چاہیے، اقتصادی بحالی کو تیز کرنا چاہیے، اور کثیرالجہتی اور دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعاون اور علاقائی امن و استحکام کے لیے مزید تعاون کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ، پانچوں ممالک چین کے ساتھ مل کر "بیلٹ اینڈ روڈ"  کی مشترکہ تعمیر اور اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے بھی تیار ہیں، تاکہ اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔