چین کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے "دو ریاستی حل" کے لیے مذاکرات پر زور

2022/02/24 11:04:38
شیئر:

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب چانگ جون نے 23 تاریخ کو فلسطین کے سوال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کھلے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ چین توقع کرتا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل حالیہ اعلیٰ سطحی رابطے  برقرار رکھیں گے اور "دو ریاستی حل" کے حصول کے لیے جلد از جلد  مذاکرات  دوبارہ شروع کریں گے۔چانگ جون نے امید ظاہر کی کہ تمام فلسطینی دھڑے آپسی اتحاد کو مضبوط کریں گے اور بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اندرونی مفاہمت حاصل کریں گے۔ چین امن کے فروغ کے لیے  اقوام متحدہ، عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کی وسیع  اور موثر کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور سلامتی کونسل سے مزید کردار ادا کرنے کی توقع رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال کے آغاز سے اسرائیلی فوج اور پولیس کی کارروائیوں میں بہت سارے فلسطینیوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں، جس سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ شدید شدت اختیار کر گیا ہے۔ چین نے اسرائیل پر زور دیا ہے  کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، مقبوضہ علاقوں میں لوگوں کے تحفظ اور جائز حقوق کی ضمانت دے اور تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل تحقیقات کرے۔ چین نے تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تشدد کو ہوا دینا بند کریں، اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات سے گریز کریں، یروشلم کی صورتحال کو قابو سے باہر ہونے سے روکیں اور غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کریں۔چانگ جون نے کہا کہ عالمی برادری فلسطین کے مالیاتی بحران میں کمی، عوامی خدمات کو یقینی بنانے، وبا کے خلاف جنگ اور غزہ کی تعمیر نو میں تیزی لانے کے لیے متعدد چینلز کے ذریعے فلسطین کو مدد فراہم کرے۔