یوکرین کے بحران کا آغاز کرنے والا امریکہ ہے، چینی دانشور

2022/03/14 16:32:37
شیئر:

چائنیز سوسائٹی آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے نائب سربراہ لیو جون نے حال ہی میں اپنے ایک مضمون میں کہا کہ  نیویارک ٹائمز نے حال ہی میں ایک نام نہاد "مغربی انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ" کے حوالے سے جھوٹا دعویٰ کیا ہے کہ سینئر چینی حکام نے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے دوران روسی حکام کو خبردار کیا تھا کہ وہ  سرمائی اولمپکس کے دوران یوکرین پر "حملہ" نہ کریں۔ رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کو روس کے فوجی ایکشن پلان کے بارے میں کسی  خاص حد تک معلوم  تھا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس مذموم رپورٹ کی سختی سے تردید کی۔یہ رپورٹ اور اس سے ملتے جلتے دعوے  سو فیصد جھوٹ ہیں  اور اس کے پیچھے چھپے عزائم بہت ہی ناپاک ہیں۔
ایک طرف، یہ میڈیا عوام کی توجہ مبذول کرنے اور رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کے لیے ایسی جھوٹی خبریں پھیلاتے رہے ہیں؛ دوسری طرف، ان لوگوں کی اکثریت  ہے جو چھپ چھپا کر اور  جان بوجھ کر "بریکنگ نیوز ریلیز " کرتے ہیں، عام طور پر  سیاسی اور سفارتی مقاصد کے لئے جھوٹی معلومات پھیلاتے ہیں  تاکہ ان ممالک پر دباؤ ڈالا جائے  جن کا نظریہ یا اقدار ان سے مختلف ہیں،  ان ٹارگٹ ممالک کی ساکھ کو تباہ کیا جائے ، اور ان کو  بدنام کیا جا سکے۔
جب سے بائیڈن نے اقتدار سنبھالا ہے، اس نے نیٹو کو اجتماعی طور پر روس کا مقابلہ کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔اس کے علاوہ، امریکہ اور نیٹو نے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی بے تاب خواہش کے ذریعے بھی روس کے خلاف یوکرین کا استعمال کیا ہے۔ تنازعہ شروع ہونے سے پہلے،امریکہ اور نیٹو کی طرف سے فوجی سازوسامان اور جارحانہ ہتھیاروں کی ایک بڑی مقدار یوکرین میں داخل کی گئی۔ اسی وقت، مشرقی یورپ میں نیٹو کے رکن ممالک میں فوجی دستے براہ راست تعینات ہیں، جس سے مصنوعی طور پر تناؤ کو بڑھاوا دیا گیا اور بالواسطہ طور پر تنازعات کو فروغ دیا گیا ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ ہی  روس- یوکرین  تنازعے کا سب سے بڑا محرک ہے، اور اس پر ناقابل تردید ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔