وانگ ای کی زیرِ صدارت افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور افغان عبوری حکومت کے درمیان وزرائے خارجہ کے پہلے مذاکرات

2022/04/01 10:17:44
شیئر:

31 مارچ کو چین کے شہر  تھوئن شی  میں چین کےریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای کی زیرِ صدارت ،افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور افغان عبوری حکومت کے وزرائے خارجہ کے پہلے مذاکرات منعقد ہوئے۔ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے تعاون و ہم آہنگی نظام کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور نمائندوں کے ساتھ ساتھ افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ قطر کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی  اور انڈونیشیا کی وزیر خارجہ ریتنو لستاری پریانساری مارسودی نے بطور مہمان شرکت کی۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ پہاڑوں اور دریاؤں کے ذریعے آپس میں جڑے ہوئے ممالک کے طور پر  ہمیں تعاون پر قائم رہنا چاہیے اور تصادم میں نہیں پڑنا چاہیے، پابندیوں میں شامل ہونے کے بجائے کھلے پن کی طرف جانا چاہیے، برابری کی پاسداری کرنی چاہیے اور طاقت وروں  کے دھمکانے کی مخالفت کرنی چاہیے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ جاری رکھے تاکہ افغان عوام کی مشکلات پر قابو پایا جا سکے نیز صورتحال کو مستحکم کرنے، دہشت گردی سے مؤثر طریقے سے نپٹنے، لوگوں کی  زندگی کو بہتر بنانے اور معیشت کو ترقی دینے میں افغانستان کی مدد کریں۔
 امیر خان متقی نے کہا کہ افغانستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ  پرامن بقائے باہمی، دوستانہ تعلقات کی ترقی اورسود مند باہمی تعاون کے لیے پرعزم ہے۔ افغانستان استحکام کے حصول اور ترقی کے فروغ پر توجہ دے رہا ہے اور علاقائی روابط کی کڑی بننے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ مشترکہ خوشحالی کا خواہاں ہے۔ توقع ہے کہ پڑوسی ممالک افغان عبوری حکومت کو جلد ہی سفارتی سطح پر تسلیم کر لیں گے۔
امیر خان متقی  نے کہا کہ انہوں نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان کے بیرون ملک اثاثےفوری طور پر بحال کرے  اور افغانستان کے خلاف لگائی گئی پابندیاں اٹھائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری افغانستان کا ساتھ دے گی اور مدد فراہم کرے گی۔