امریکہ نے 'زیادہ مطالبات' کرکے ویانا مذاکرات میں توسیع کی،ایرانی وزیر خارجہ

2022/04/04 17:08:08
شیئر:

4 اپریل کو ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے عمانی وزیر خارجہ بدر بن حمد البوسیعدیکے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران ویانا مذاکرات میں ایک اچھے اور پائیدار معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہے، لیکن امریکہ نے "ضرورت سے زیادہ مطالبات" کرکے اس میں توسیع کردی۔ انہوں نے ایرانی افراد اور اداروں پر نئی امریکی پابندیوں پر تنقید کی۔

اس کے علاوہ دونوں نے دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ عمانی وزیر خارجہ  نے یمن میں جنگ بندی کے معاہدے میں ایران کے کردار کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ یہ یمن کے فریقوں کے درمیان بات چیت کی بنیاد رکھے گا۔ایرانی وزیر خارجہ نےمکمل طور پر یمنی عوام کے خلاف  ناکہ بندی اٹھانے، جنگ بندی کو جاری رکھنے اور یمنیوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ایرانی جوہری معاہدے میں شامل فریقین نے اپریل 2021 میں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں امریکہ اور ایران کے مذکورہ معاہدے پر عمل درآمد کی بحالی پر بات چیت شروع کی ، جس میں  امریکہ نے بالواسطہ طور پر  حصہ لیا۔ مذاکرات کا آٹھواں دور 27 دسمبر 2021 کو ویانا میں شروع ہوا۔ رواں سال 11 مارچ کو، یورپی یونین کے خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے بوریل نے اعلان کیا کہ "بیرونی عوامل" کی وجہ سے مذاکرات معطل کر دیے گئے ہیں۔ اس کے بعد امریکی حکومت نے 30 مارچ کو ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔