چین کی حیاتیاتی ہتھیاروں کی تحقیق اور ان کے استعمال کی سخت مخالفت

2022/04/07 10:34:07
شیئر:

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بائیو سیفٹی سے متعلق ایک اجلاس چھ تاریخ کو منعقد ہوا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ میں چین کے مستقل  نائب مندوب ڈائی بُنگ نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران چین حیاتیاتی ہتھیاروں سے وسیع پیمانے پر متاثر ہوا تھا۔  چین ہمیشہ حیاتیاتی ہتھیاروں سمیت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے تمام ہتھیاروں کی مکمل ممانعت اور مکمل تلفی کی وکالت  کرتا  ہے اور کسی بھی ملک کی طرف سے حیاتیاتی ہتھیاروں کی تحقیق و ترقی، زخیرے یا استعمال کی سختی سے مخالفت  کرتا  ہے۔ جن ریاستوں نے تاحال کیمیائی ہتھیار  تلف نہیں کیے ہیں انہیں فی الفور اپنے ذخیرے کو تلف کرنا چاہیے۔تمام فریقوں کو حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کے مقاصد اور اصولوں  کی جامع پاسداری کرنی چاہیئے ۔ 
ڈائی بُنگ نے اس بات پر زور دیا کہ روس نے حال ہی میں امریکی حیاتیاتی عسکری سرگرمیوں سے متعلق بڑی تعداد میں دستاویزات جاری کی ہیں جس سے عالمی برادری میں شدید تشویش پیدا ہوئی ہے۔ ہم عالمی برادری کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ کنونشن اور اقوام متحدہ کے فریم ورک کے تحت روس کی افشاء کردہ دستاویزات کا جائزہ لے اور منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انداز میں متعلقہ ممالک کی وضاحتیں سنے۔ متعلقہ ممالک کو ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے، اپنی حیاتیاتی سرگرمیوں کی بروقت اور جامع انداز میں وضاحت کرنی چاہیے اور عالمی برادری کے شکوک کو دور کرنے کے لیے عالمی حیاتیاتی سرگرمیوں کی شفافیت کو مزید بہتر بنانا چاہیے۔