12 اپریل کو امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے رائٹرز نیوز
ایجنسی کاکہنا تھا کہ امریکہ نے اس سال جنوری اور فروری میں صرف 514 یوکرینی
مہاجرین کو پناہ دی۔مارچ میں روس -یوکرین تنازع بڑھنے کے بعد بڑی تعداد میں مہاجرین
کی آمد ہوئی امریکہ نے پناہ گزینوں کو قبول کرنے کے پروگرام کے ذریعے صرف 12
یوکرینی مہاجرین کو قبول کیا۔ وائٹ ہاؤس نے 100,000 یوکرینی پناہ گزینوں کو پناہ
دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے کہا کہ روس -یوکرین
تنازع کے بعد سے 4.65 ملین سے زیادہ یوکرینی اپنے ملک سے فرار ہو چکے ہیں۔ یوکرین
کے مہاجرین عالمی بالادستی کے لیے امریکی دباؤ کا نیا شکار ہیں۔ دوسری جنگ عظیم کے
بعد، امریکہ نے جنگوں کا ایک سلسلہ شروع کیا، جو نہ صرف بڑی تعداد میں عام شہریوں
کی ہلاکت کا سبب بنا بلکہ اس کے باعث لاکھوں لوگ پناہ گزین بنے اور متعلقہ ممالک
اور خطوں کی اقتصادی ترقی اور سماجی استحکام کو شدید متاثر کیا۔
اقوام متحدہ کے
ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی 2022 کی رپورٹ کے مطابق مسلسل چھ سالوں سے شامی پناہ
گزینوں کی تعداد 610,000 سے تجاوز کرچکی ہے لیکن 2016 سے اب تک امریکہ نے 23,000
سے بھی کم شامی مہاجرین کو قبول کیا ہے۔