نیٹو عالمی تنازعات کو ہوا دیتے ہوئے دنیا میں تباہی کا سبب

2022/04/25 10:39:22
شیئر:

روس یوکرین تنازعہ کے بعد سے، نیٹو نے مشرقی یورپ میں بڑی تعداد میں فوجی تعینات کیے اور یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
سرد جنگ کے اوائل میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور اٹلی سمیت 12 ممالک نے 1949 میں نیٹو کا قیام عمل میں لاتے ہوئے ایک فوجی اتحاد تشکیل دیا تھا۔
1990 کی دہائی کے اوائل میں وارسا معاہدے کی تحلیل، سوویت یونین کے ٹوٹنے اور سرد جنگ کے خاتمے کے بعد بھی، نیٹو نے اپنی توسیع پسندی جاری رکھی۔سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد، نیٹو نے یکے بعد دیگرے دس سے زیادہ ممالک کو اپنا حصہ بنایا اور اب اس کے 30 رکن ممالک ہیں۔
سرد جنگ کے خاتمے کے بعد نیٹو کا نقطہ نظر صرف یورپ تک محدود نہیں رہا، افغانستان کی جنگ، عراق کی جنگ، لیبیا کی جنگ سے لے کر روس اور یوکرین کے درمیان موجودہ تنازعہ تک نیٹو مسلسل دھمکیوں اور محاذ آرائی کو ہوا دے رہا ہے۔ بظاہر نیٹو کا سٹریٹجک تصور نئے دشمنوں کی مسلسل تخلیق اور پھر ان سے لڑنا ہے۔
کچھ میڈیا اور تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ سرد جنگ کی فرسودہ ذہنیت اور نظریاتی تعصب پر قائم رہتے ہوئے، نیٹو کے اقدامات نے علاقائی اور عالمی امن و استحکام کو زہر آلود کر دیا ہے۔یہ دنیا کا سب سے بڑا سیکورٹی رسک بن گیا ہے اور بڑی تعداد میں ترقی پذیر ممالک کی خواہشات کے برعکس ہے۔