میانمار کے سکالر کی روس- یوکرین تنازع کو بڑھانے پر امریکہ اور نیٹو پر شدید تنقید

2022/05/03 16:27:07
شیئر:

روس اور یوکرین کے درمیان تنازع آج بھی اسی شدت سے جاری ہے۔امریکہ کی قیادت میں نیٹو ممالک نے یوکرین کو بھاری مقدار میں ہتھیاردینے اور روس کے خلاف پابندیاں بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ برمی اسکالر ایمنتھور نے سی ایم جی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں نشاندہی کی کہ یہ عمل صرف روس -یوکرین  تنازعے کو مزید سنگین کرے  گا اور  صورت حال کی بہتری اور امن کی بحالی کے لیے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

ایمنتھور کا خیال ہے کہ امریکہ کی قیادت میں نیٹو کی مشرق کی طرف مسلسل توسیع ،روس- یوکرین تنازعے کے آغاز کی بنیادی وجہ ہے۔ تنازع شروع ہونے کے بعد، امریکہ اور دیگر ممالک نے یوکرین کو ہتھیار دینےکا سلسلہ جاری رکھا اور صورتِ حال کو مزید سنگین بنایا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ  اس بحران کا بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ روس کو اپنی سرحدوں کو خطرات سے بچانا ہے اور امریکہ جیسی سپر پاور کے سامنے ملک کا دفاع کرنا ہے۔ امریکہ کی قیادت میں نیٹو کی جانب سے کی جانے والی مسلسل توسیع اس جنگ کی بنیادی وجہ ہے۔ یہ بڑی طاقتوں کے درمیان تناو کا باعث ہے اور روس یوکرین تنازع دراصل روس کو کمزورکرنے کی ایک جنگ ہے۔

ایمنتھور کی رائے میں  روس کے خلاف امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کی طرف سے شروع کی گئی پابندیوں کا اثر بہت کم ہے ۔ اس جنگ سے بہت سے ممالک توانائی کی قلت کا شکار ہو گئے ہیں اور پوری دنیا میں توانائی کا بحران پیدا ہو گیا ہے، جب کہ روس  تیل کی فروخت جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کےخریدار خرید بھی رہے ہیں، جس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ان پابندیوں کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔