"بیلٹ اینڈ روڈ" کی عالمی سطح پر نمایاں پزیرائی اور شراکت داروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ

2022/05/13 20:45:51
شیئر:

سال 2017 میں 14  سے 15 مئی  تک پہلے بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون فورم کا انعقاد  بیجنگ میں کیا گیا تھا۔اُس وقت چینی صدر شی جن پھنگ نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور کلیدی خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ "بیلٹ اینڈ روڈ" کو امن، خوشحالی، کھلے پن، اختراع اور تہذیب کی حامل ایک شاہراہ میں تبدیل کیا جائے۔

بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون پانچ سال قبل چین کی جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو  فریم ورک کے تحت منعقدہ سب سے اعلیٰ سطحی اور سب سے بڑی بین الاقوامی کانفرنس تھی۔اس کا مقصد تعاون کے مجموعی منصوبے پر تبادلہ خیال، تعاون کے پلیٹ فارم کی تعمیر، اور تعاون کے نتائج کا اشتراک تھا ، تاکہ "بیلٹ اینڈ روڈ" کی تعمیر سے تمام ممالک کے عوام کو بہتر طور پر فائدہ پہنچے۔

ورلڈ بینک کی متعلقہ رپورٹ کے مطابق، 2030 تک "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر سے دنیا بھر میں 7.6 ملین افراد کو انتہائی غربت اور 32 ملین افراد کو معتدل غربت سے باہر نکالنے میں مدد ملے گی۔ اور یہ شاہراہ" بنی نوع انسان کے لیے مشترکہ خوشحالی اور " مشترکہ ترقی کی شاہراہ" بن جائے گی۔

آج، "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر نے وسیع شراکت کا حامل بین الاقوامی تعاون کا ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا ہے، عالمی گورننس کے نظام میں اصلاح کے لیے ایک چینی حل فراہم کیا ہے۔ آج یہ انیشیٹو بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر  کو فروغ دینے کے لیے ایک واضح لائحہ عمل بن چکا ہے جس کا عالمی برادری نے وسیع  پیمانے پر خیرمقدم کیا ہے۔2021 کے آخر تک چین نے 147 ممالک اور 32 بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو  کے تحت 200 سے زائد تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے ہیں اور اس میں شراکت داروں کی مسلسل شمولیت سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو وسعت دی جا رہی ہے۔