408 اسکولز میں "بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی رپورٹ" نے امریکہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا ہے

2022/05/13 14:41:26
شیئر:

امریکی محکمہ داخلہ کی جانب سے 11 مئی کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماضی میں  امریکہ میں بہت سے مقامی بچوں کو زبردستی بورڈنگ اسکولز میں بھیجا گیا جہاں انہیں وحشیانہ ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑا ۔ 408 وفاقی امریکن انڈین  بورڈنگ اسکولز میں مقامی باشندوں کے  بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی جس کے باعث سینکڑوں بچے ہلاک ہوئے تاہم رپورٹ کے مطابق  اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوگی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  1819 اور 1969 کے درمیان، امریکہ میں 408 فیڈرل انڈین بورڈنگ اسکولز میں امریکہ کے مقامی باشندوں کے بچوں کو کوڑوں، جنسی استحصال، جبری مشقت، اور شدید غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑاجس سےسینکڑوں ہلاک ہوئے تاہم تحقیقات جاری ہیں اور ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد کئی ہزار  بھی ہو سکتی ہے۔

امریکہ میں وہاں کے مقامی لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی ایک طویل اور تاریک تاریخ ہے۔ امریکی حکومت نے ان بچوں کو اپنے ماحول میں زبردستی ضم کرکے ان کی ثقافتی نسل کشی کی ہے۔ 1879 میں، امریکی حکومت کی منظوری سے، رچرڈ پلاٹ نے مقامی بچوں کے لیے پہلا بورڈنگ اسکول قائم کیا، اس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اسکول کا مقصد "ایک  مقامی انڈین کو مار کر ایک نئے انسان کو بچانا ہے"۔ ان بچوں کو اپنے مخصوص لباس اور بال بنانے کے انداز کو ترک کرنے پر مجبور کیا گیا، انہیں اپنی زبان بولنے سے منع کیا گیا اور انگریزی نام استعمال کرنے پر مجبور کیا گیا۔  ان  بورڈنگ اسکولز میں داخل ہونے والے بچے یا تو جاں بحق ہوگئے  یا پھر لاپتہ ہوگئے ،  بورڈنگ اسکولز  میں جانے کے بعد، کئی  ہزار بچوں کا دوبارہ کبھی اپنے خاندانوں یا قبائل سے رابطہ نہیں ہوا۔ 2021 میں بے حد دباؤ کے باعث ، امریکی محکمہ داخلہ نے اس سیاہ تاریخ کی تحقیقات کا اعلان کیا، اور اس کی تحقیقاتی رپورٹ جزوی طور پر ،رواں ماہ کی 11 تاریخ کو عوام کے لیے جاری کی گئی۔

ہمیں بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی اس رپورٹ کو کس طرح دیکھنا چاہیے اور "بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی رپورٹ" کس چیز کی تصدیق کرتی ہے؟بارہ مئی کو منعقدہ پریس کانفرنس میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے  کہا کہ رپورٹ میں امریکن انڈین بورڈنگ اسکولز میں مقامی بچوں کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کی المناک تاریخ کی تصدیق کی گئی ہے۔