امریکہ کی "ڈیجیٹل انسانی حقوق" کی خلاف ورزیاں

2022/06/07 17:05:43
شیئر:

پیپلز ڈیلی نے حال ہی میں تبصرہ کیا۔ جس میں کہا گیا کہ بگ ڈیٹا، مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، اور موبائل ادائیگی جیسی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کی تیز رفتار ترقی نے انسانوں کی آمدن اور زندگی کا طریقہ بدل دیا ہے، لیکن اس سے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے مزید چیلنجز پید ا ہوئے ہیں۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی ابتدا اور سپر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ارتکاز کے طور پر، امریکہ نیٹ ورک کی اندرونی طور پر نگرانی کرنے اور بیرونی طور پر ڈیجیٹل بالادستی کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے، جس کے نتیجے میں "ڈیجیٹل انسانی حقوق" کی سنگین تباہی ہوتی ہے۔

امریکہ نے طویل عرصے سے ڈیجیٹل نگرانی کے ذریعے شہریوں کی مواصلات اور تقریر کی آزادی کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس صدی کے آغاز میں، امریکی انٹیلی جنس ایجنسی نے مختلف مواصلاتی کمپنیوں کی مصنوعات کے لیے مانیٹرنگ ٹیکنالوجی تیار کی تھی۔ "9.11"  کے بعد، گھریلو تقریر کی نگرانی کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال میں تیزی آئی ہے۔ امریکہ نے ڈیجیٹل نگرانی کو دوسرے ممالک تک بڑھا دیا ہے، عالمی سطح پر ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے اور چوری کرتا ہے۔

امریکی جمہوری نظام کی خامیاں ’’ڈیجیٹل انسانی حقوق‘‘ کے انتشار کی جڑ ہیں۔ ووٹنگ امریکی سیاسی زندگی کا ڈنڈا ہے، اور انسانی حقوق کا تحفظ امریکہ میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی ترقی کی بنیادی قدر کا حصول مشکل ہے۔