امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کو ایٹمی پھیلاؤ کے راستے پر مزید آگے نہیں بڑھنا چاہیے، وانگ چھون

2022/06/11 17:26:35
شیئر:

دس جون کو ویانا میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں آسٹریلیا اور دوسرے ممالک نے "دیگر معاملات" کے موضوع پر امریکہ-برطانیہ-آسٹریلیا جوہری آبدوز تعاون کے معاملے  پر غلط فہمی پیدا کی اور صحیح اور غلط کو  الجھایا ہے۔ اقوام متحدہ کے ویانا دفتر  میں چین کے مستقل نمائندہ سفیر وانگ چھون نے جوابی کارروائی کا حق استعمال کرتے ہوئے  ایٹمی آبدوزوں کے حوالے سے امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان تعاون پر ایک بار پھر تنقید کی اور ان پر زور دیا کہ وہ جوہری پھیلاؤ کے راستے پر مزید آگے نہ بڑھیں۔

وانگ چھون نے کہا کہ جوہری آبدوزوں پر تینوں ممالک کا تعاون "تین خلاف ورزیاں" ہیں، جو کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے(این پی ٹی) ، ایجنسی کے جامع حفاظتی معاہدے  اور  آسٹریلیا اور ایجنسی کے ساتھ دستخط شدہ اضافی پروٹوکول کی خلاف ورزیاں ہیں ۔ وانگ چھون نے کہا کہ  چین ایک بار پھر تینوں ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ ان "تین خلاف ورزیوں" کو روکیں ،اپنا راستہ بدلیں اور جوہری پھیلاؤ کے راستے پر مزید آگے نہ بڑھیں، عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کو تباہ کرنے والے نہ بنیں اور عالمی برادری اور ادارے کے تمام رکن ممالک کی مخالف سمت میں نہ جائیں۔