آتشیں اسلحے پر قابو پانے کا مطالبہ ، امریکہ کے کئی علاقوں میں گن وائلنس کے خلاف مظاہرے

2022/06/12 16:14:09
شیئر:

گیارہ جون  کو امریکہ میں کیلیفورنیا، فلوریڈا، ٹیکساس اور نیویارک کی ریاستوں سمیت کئی علاقوں میں گن وائلنس کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے بار بار ہونے والے سانحات سے بچنے کے لیےآتشیں اسلحے پر قابو پانے اور امریکہ میں "گن کنٹرول "کو موثر اور مضبوط بنانے کے لیے جلد از جلد اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

 مظاہرین کا کہنا تھا کہ امریکہ میں آتشیں اسلحے کا پھیلاؤ اور فائرنگ سے ہونے والے سانحات کا سلسلہ جاری ہے۔ لوگ کہیں بھی گولیوں کا نشانہ بن سکتے ہیں ، اب یہ سب مزید برداشت نہیں ہو سکتا ہے اور "گن کنٹرول " کے سلسلے میں مضبوط اقدامات اختیار کرنے اشد ضروری ہوگئے ہیں ۔

 احتجاج کرنے والے ایک طالب علم ڈیلن ڈیریکن نے کہا کہ میں ذہنی طور پر  بے حد تھک چکا ہوں ، اسکول جانے سے گھبراتا ہوں، میں اپنے دوستوں کو کھونے سے ،اپنی جان جانے سے ڈرتا ہوں۔ ہمارے اسکول میں ہر کسی کے لیے یہ جاننا ضروری ہےکہ اپنی حفاظت کیسے کی جائے کیونکہ اب تو اسکول میں کوئی بھی کسی کو بھی گولی مار سکتا ہے ،میں اس ماحول سے تنگ آ چکا ہوں ۔ 

احتجاج کرنے والی جوسلین گارسیاکا کہنا ہے کہ اب یہ سب ، " اتفاق سے ایسا ہو گیا ، یا  غلط وقت پر غلط جگہ پر تھا" کا معاملہ نہیں ہے ، اب اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ میں گن کنٹرول کا ایک سنگین مسئلہ ہے اور ہمیں اس پر کام جاری رکھنا ہے۔

احتجاج کرنے والے جیرارڈ مینڈس نے کہا کہ  ہمارے پاس بہت زیادہ اسلحہ ہے،اور متعدد لوگوں کی آتشیں اسلحے تک جتنی پہنچ ہے اتنی عام شہریوں کے پاس نہیں ہونی چاہیے۔

احتجاج کرنے والے وانڈا ٹوریس نے کہا کہ سینڈی ہک ایلیمنٹری اسکول کی فائرنگ کو 10 سال ہوچکے ہیں جس میں کنڈرگارٹن اور پہلی جماعت کے طلبہ سمیت اساتذہ بھی ہلاک ہوئے تھے، لیکن اس کے بعد اس حوالے سے کچھ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس وقت سوچا تھا کہ اس حادثے کے بعد تبدیلی آئے گی، لیکن کچھ نہیں ہوا، 10 سال بہت طویل عرصہ ہے اور اب  ہمیں اس بارے میں کچھ کرنا ہوگا۔
امریکہ میں فائرنگ کےحالیہ  واقعات کے  سلسلے نے ایک بار پھر گن وائلنس اور کیمپس کی حفاظت جیسے مسائل پر بحث چھیڑ دی ہے۔ بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے آتشیں اسلحےکا پھیلاؤ، مفاد پرست گروہ اور سیاسی نااہلی امریکہ میں اس طرح کے سانحات کا سبب ہیں اور اسی لیے وہ امریکہ میں دو طرفہ سیاسی "پولرائزیشن" کی صورتِ حال میں "گن کنٹرول" کے امکانات پر شکوک کا اظہار کرتے ہیں۔