چینی وزیر دفاع کے امریکہ سے چار مطالبات

2022/06/12 19:07:35
شیئر:

چین کے وزیر دفاع وی فینگ حہ نے بارہ جون کو سنگاپور میں منعقدہ 19ویں شنگری لا ڈائیلاگ سے خطاب کیا۔ چین- امریکہ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  چین اورامریکہ کے موجودہ تعلقات ایک اہم موڑ پر ہیں۔چین کا ماننا ہے کہ چین -امریکہ تعلقات کی مستحکم ترقی دونوں ممالک اور دنیا کے مشترکہ مفادات میں ہے۔ چین اور امریکہ دنیا کی اہم طاقتیں ہیں، ان دونوں ممالک کے تعاون کے بغیر دنیا میں امن اور ترقی ممکن نہیں، محاذ آرائی دونوں ممالک اور دنیا کسی کے لیے بھی فائدہ مند نہیں ہے۔ اگر چین کو ایک خطرہ، مخالف ، یہاں تک کہ دشمن سمجھنے پر اصرار کیا جائے گا تو  تاریخی سٹریٹیجک غلطی کا ارتکاب کیا جائے گا۔ انہوں نے امریکہ سے چار مطالبات کیے :
چین پر حملے نہ کرے اور اسے بدنام نہ کرے
چین کو گھیرےنہ اور دباو نہ ڈالے
چین کےداخلی معاملات میں مداخلت نہ کرے  اور
چین کے مفادات کو نقصان نہ پہنچائے
صرف یہی طریقہ ہے جس سے چین- امریکہ تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔ چین کا موقف بالکل واضح ہے: بات چیت اور باہمی احترام ہوناچاہیئے؛ پرامن بقائے باہمی کےساتھ رہناچاہیئے؛ تعاون اور باہمی فائدے اور جیت جیت کا حصول کرناچاہیئے؛اگر مقابلہ ہو تو چین آخر تک مقابلہ کرے گا۔ دونوں افواج کو سٹریٹیجک باہمی اعتماد کو مضبوط کرنا چاہیے، غلط فہمیوں اور غلط فیصلوں سے بچنا چاہیے، خطرات اور بحرانوں سے بچاو کا انتظام کرنا چاہیے، اورمحاذ آرائی نیز تصادم سے گریز کرنا چاہیے۔ چین امید رکھتا ہے کہ امریکہ کے ساتھ بڑے ممالک کے مثبت  اور مستحکم تعلقات قائم ہوں  تاہم چین اپنے قومی مفادات اور وقار کا بھی مضبوطی سے دفاع  کرے گا۔