30 سے زائد ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئےچین نے تمام فریقوں سے انسانی حقوق کے میدان میں کثیرالجہتی کو فروغ دینے کا مطالبہ کیا ہے

2022/06/15 10:31:44
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق چودہ جون کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل نمائندے چھن شو نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے پچاسویں اجلاس میں تیس سے زائد ممالک کی جانب سے مشترکہ تقریر کی۔تقریر میں  تمام فریقوں سے انسانی حقوق کے میدان میں کثیرالجہتی کو فروغ دینے اور مشترکہ طور پر بین الاقوامی انسانی حقوق کے مقصد کی صحت مند ترقی کو فروغ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
مشترکہ بیان میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ حالیہ برسوں میں انسانی حقوق کونسل میں سیاست اور محاذ آرائی میں اضافہ ہوا ہے اور غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں جو  انسانی حقوق کونسل کے اصل مقصد سے بری طرح انحراف کرتی ہیں۔ہمیں اس پر گہری تشویش ہے. انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو باہمی مکالمے کا بنیادی پلیٹ فارم ہونا چاہیے، نہ کہ انہیں تفرقہ انگیز تصادم کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔ تمام فریقوں کو انسانی حقوق کے میدان میں کثیرالجہتی کو فروغ دینا چاہیے، عالمگیریت، غیر جانبداری، معروضیت  اور  سیاست سے پرہیز کے اصولوں کو برقرار رکھنا چاہیے اور مشترکہ طور پر بین الاقوامی انسانی حقوق کے مقصد کی صحت مند ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔
مشترکہ تقریر میں چار تجاویز پیش کی گئیں: پہلا، عدل و انصاف پر عمل کریں۔ دوسرا کھلے پن اور جامعیت کی پاسداری کریں۔ تیسرا ،انصاف پسندی کو برقرار رکھیں اور چوتھا، علاقائی انصاف پر عمل کریں۔