برطانوی وزیر اعظم عہدے سے مستعفی ہوگئے، یہ واضح نہیں ہے کہ کون اقتدار سنبھالے گا

2022/07/08 09:31:48
شیئر:

سات جولائی  کو برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے لندن میں ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ کے سامنے ایک تقریر میں کہا کہ وہ کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ کے عہدے اور برطانوی وزیرعظم کے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں، تاہم پارٹی کے نئے رہنما کے انتخاب تک وزیر اعظم کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔ اس سے قبل 5 تاریخ سے برطانوی حکومت کے درجنوں عہدیداران بشمول متعدد وزراء یکے بعد دیگرے مستعفی ہو گئے تھے۔
تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی ہے کہ کچھ عرصے سے جانسن کو "پارٹی گیٹ" اسکینڈلز، حکمران کنزرویٹو پارٹی کی انتخابی شکست اور نامناسب ملازمت کے بحران کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے کنزرویٹو پارٹی کے اندر ان کے استعفے کے مطالبات بڑھنے لگے تھے۔ بڑی تعداد میں سرکاری اہلکاروں کے استعفے نے بورس جانسن کو تنہا کر دیا تھا اور ان کے لئے حکومت کو برقرار رکھنا مشکل تھا ، لہذا انہوں نے مستعفی ہونے کا انتخاب کیا۔  کنزرویٹو پارٹی میں نئے  رہنما کے انتخاب کے لیے کشمکش شروع ہوچکی ہے،تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کون اقتدار سنبھالے گا۔
جانسن نے کہا ہے کہ نئے رہنما کے انتخاب کا عمل فوری طور پر شروع ہو جانا چاہیے، جس کے ٹائم ٹیبل کا اعلان آئندہ  ہفتے  کیا جائے گا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق یہ عمل ہفتوں یا مہینوں تک جاری رہ سکتا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ برطانیہ کا داخلی معاملہ ہے ۔ برطانوی سیاست میں خواہ کوئی بھی تبدیلی آئے ،ہمیں امید ہے کہ برطانیہ دوراندیشی اور اجتماعی تناظر میں چین کے ساتھ مل کر دوطرفہ تعلقات کو مستحکم انداز میں تسلسل کے ساتھ فروغ دیتا رہے گا۔