چین کا سلامتی کونسل پر افریقی ممالک کے خلاف پابندیوں کو وقت کے تقاضوں کے مطابق ایڈجسٹ اور منسوخ کرنے پر زور

2022/07/30 18:07:00
شیئر:

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 29 جولائی کو منعقدہ ایک اجلاس میں فرانس کی جانب سے وسطی افریقی جمہوریہ کے خلاف پابندیوں کے حوالے سے پیش کردہ قرارداد منظور کی ، جس کے حق میں 10  ووٹ آئے جبکہ  5 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے دائی بنگ نے اجلاس میں شرکت کی۔ تاہم انہوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور اس حوالے سے چین کا موقف بھی واضح کیا۔

دائی بنگ نے کہا کہ سلامتی کونسل نے 2013 سے وسطی افریقی جمہوریہ پر اسلحے کی  جامع پابندی عائد کر رکھی ہے اور متعلقہ اقدامات نے ملک میں صورتحال کی بہتری اور ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔  حالیہ برسوں کے دوران ملک میں سیاسی عمل کی مثبت پیش رفت کے ساتھ، سلامتی کی صورت حال میں بہتری آ رہی ہے، ایسے میں ہتھیاروں پر پابندی کے اقدامات ترقیاتی تقاضوں کے لیے موزوں نہیں رہے ہیں۔ ان اقدامات نےوسطی افریقی حکومت کی جانب سے سیکورٹی کی استعداد کار میں اضافے کو محدود کر دیا ہے ۔

دائی بنگ نے کہا کہ چین جہاں اس قرارداد کا خیرمقدم کرتا ہے کہ حقائق کے مطابق کچھ پابندیوں کو ایڈجسٹ کیا گیا ہے ،  وہاں چین کا خیال ہے کہ قرارداد میں بدستور کچھ  ایسی پابندیاں ہیں، جو کہ وسطی افریقی حکومت کے لیے قومی دفاعی صلاحیت کی تعمیر کو مضبوط بنانے میں غیر ضروری رکاوٹیں کھڑی کر سکتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سلامتی کونسل کے متعلقہ ارکان کو افریقی ممالک کے معقول خدشات اور مطالبات پر توجہ دینی چاہیے اور ایسی پابندیوں کو بروقت ایڈجسٹ اور منسوخ کرنا چاہیے جو  صورت حال سے مطابقت نہیں رکھتی ہیں۔