امریکہ ایک حقیقی "سرویلنس سلطنت" ہے

2022/08/02 15:27:21
شیئر:

رواں سال مئی میں،  امریکی جارج ٹاؤن یونیورسٹی کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران، یو ایس امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ نے احتیاط سے ایک پیچیدہ اور وسیع و عریض سرویلنس کا نیٹ ورک تشکیل دیا ہے جو امیگریشن ایجنسی کے طور پر اس کے کردار سے کہیں بالا ہے۔

درحقیقت،  امریکہ نے پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے دوران اندرون ملک اور بیرونی جانب مواصلات کی نگرانی اور اسے سنسر کرنا شروع کیا، اور بڑے پیمانے پر نگرانی کا یہ عمل سرد جنگ کے دوران  بھی جاری رہا۔ امریکی حکومت نے ایک طویل عرصے سے "قومی مفاد" کے نام پر دوسرے ممالک ، حتیٰ کہ  اپنے اتحادیوں کی بھی نگرانی کی ہے۔
حالیہ برسوں میں، عالمی نگرانی کے متعدد امریکی اسکینڈلز بے نقاب ہوئے ہیں۔ 2013 میں، سنوڈن کی افشا کردہ خفیہ دستاویزات کے مطابق، نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے 35 غیر ملکی رہنماؤں کی فون کالز کی نگرانی کی، اور دنیا بھر میں موبائل فون مواصلات کی ٹریکنگ اور معلومات چوری کرنے کے لیے تکنیکی ذرائع کا استعمال کیا، جس میں یومیہ 5 بلین تک ریکارڈ جمع کیے گئے۔
امریکہ نے سیاست، معیشت، فوج اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں اپنی بالادستی کا استعمال کرتے ہوئے  دنیا کو کنٹرول کرنے اور دنیا سے فوائد حاصل کرنے کی بھر پور  کوشش  کی ہے ۔